news

آئی ایم ایف کی رپورٹ: پاکستان میں بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کےاستعمال میں خامیاں

Published

on

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی گورننس اور کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کمپنیوں کے حقیقی مالکان کے اعداد و شمار کو منی لانڈرنگ اور جعلی کمپنیوں کی روک تھام کے لیے مؤثر انداز میں استعمال نہیں کر رہا۔ رپورٹ کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور تفتیشی اداروں کے درمیان بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کے تبادلے کا کوئی واضح نظام نہیں، جبکہ قوانین اور قواعد کے نفاذ میں سنگین خامیاں موجود ہیں۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ اس مقصد کے لیے کثیر ادارہ جاتی ورکنگ گروپ قائم کیا جائے اور ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، کمرشل بینکوں اور منی سروس فراہم کنندگان کے درمیان مؤثر ڈیٹا شیئرنگ یقینی بنائی جائے۔ پاکستانی حکام نے مؤقف اپنایا کہ کئی ریاستی ادارے ایس ای سی پی کے آن لائن ڈیٹا بیس کو فعال طور پر استعمال کر رہے ہیں اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ مشتبہ لین دین کی تحقیقات میں اسے بروئے کار لا رہا ہے، تاہم غیر مالیاتی کاروبار اور پیشہ ور افراد (DNFBPs) کے شعبے میں عملدرآمد اور نگرانی کا معیار اب بھی غیر متوازن ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version