news
حافظ نعیم الرحمن، کراچی کے مسائل اور لسانی فسادات کا خطرہ
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بدترین بحرانوں کا شکار ہے، جہاں بجلی، پانی، سیوریج، ٹرانسپورٹ، صحت و تعلیم سمیت ہر شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے اور نوجوانوں کے لیے سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کر کے شہر کو تباہ کیا گیا اور اب ٹریفک حادثات کو جواز بنا کر لسانی فسادات کو ہوا دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سات ماہ میں 550 افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہو چکے ہیں، ہیوی ٹریفک مافیا آزاد ہے جبکہ بے گناہ نوجوانوں کو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں ٹرانسپورٹ کی شدید کمی، ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر، کے فور منصوبے کے لیے ناکافی فنڈز، کچرا اٹھانے میں کرپشن اور منتخب نمائندوں کو اختیارات نہ دینے پر سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عدلیہ کو کمزور کرنے، سیاسی انتقام، غربت، تعلیمی بحران اور بدترین معاشی حالات نے عوام کو مایوس کر دیا ہے۔ فلسطین کے مسئلے پر انہوں نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کی اور کہا کہ جماعت اسلامی غزہ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور آزادی کے بعد فلسطین کے لیے ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔ حافظ نعیم نے واضح کیا کہ اگر کراچی کو اس کا جائز حق نہ ملا تو جماعت اسلامی بھرپور عوامی تحریک چلائے گی۔