news
امریکی ٹیرف کے دباؤ پر بھارت روسی خام تیل کی درآمدات کم کرنے پر آمادہ
رائٹرز کے مطابق امریکی ٹیرف کے دباؤ کے بعد بھارت روسی خام تیل کی درآمدات میں کمی پر آمادہ ہوگیا ہے اور اب وہ امریکا سے ٹیرف کے مسئلے پر بات چیت کا منتظر ہے، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ امریکی ٹیرف تنازع حل ہونے تک بھارت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ اس صورتحال میں بلوم برگ نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت ٹرمپ کا پسندیدہ ملک بن چکا ہے جبکہ بھارت کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے امریکا سے تجارتی معاہدہ طے کیا ہے، اور یہ رابطے اس وقت شروع ہوئے جب پاکستان اور بھارت جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے۔ ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا جسے پاکستان نے سراہا جبکہ بھارت نے اس کی تردید کر دی، یہی وہ موقع تھا جب بھارت اور وائٹ ہاؤس کے تعلقات میں سردمہری پیدا ہوئی۔ بلوم برگ کے مطابق پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ اپنے کارڈ نہایت مؤثر انداز میں کھیلے اور امریکا کے ساتھ معاہدے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا، جب کہ پاکستان کے پاس ایسے وسائل موجود ہیں جو امریکی مفادات کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے ہیں، جن میں دنیا کے سب سے بڑے سونے اور تانبے کے دریافت طلب ذخائر شامل ہیں۔