news
اسحاق ڈار کا عافیہ صدیقی اور عمران خان کے عدالتی فیصلوں پر مؤقف
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سزا امریکہ کے قانونی طریقہ کار کے مطابق ہوئی، اور اسی لیے پاکستان نے اس فیصلے کا احترام کیا۔ واشنگٹن میں غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی دہائیوں سے امریکی قید میں ہیں، اور خدا بہتر جانتا ہے کہ وہ مزید کب تک قید میں رہیں گی، تاہم سزا ایک باقاعدہ عدالتی عمل کے تحت ہوئی۔ یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب اسحاق ڈار سے سابق وزیراعظم عمران خان کی سزا پر امریکی مداخلت سے متعلق سوال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی رہنما ہے تو یہ اس بات کا لائسنس نہیں کہ وہ لوگوں کو ریاستی تنصیبات پر حملے کیلئے اکسانے یا بغاوت کی ترغیب دے — یہ عمل غداری کے زمرے میں آتا ہے۔
اسحاق ڈار نے امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو امن، ترقی اور بین الاقوامی شراکت داری کو اہمیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، تاہم بھارت نے روایتی طور پر بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کیا اور سیاسی جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں امریکہ اور دیگر دوست ممالک کی سفارتی کوششوں اور بیک چینل رابطوں کی بدولت کشیدگی میں کمی آئی، جس پر ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے کردار کے شکر گزار ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے دہشتگردی کا راگ الاپتا ہے لیکن پاکستان نے ہمیشہ امن اور مذاکرات کو ترجیح دی ہے