news

قومی اسمبلی ارکان کو 1 ارب 16 کروڑ کے مفت سفری واؤچرز

Published

on

اسلام آباد:
قومی اسمبلی کے ارکان کو 1 ارب 16 کروڑ روپے کے مفت سفری واؤچرز دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سینئر صحافی انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف آڈیٹر جنرل آف پاکستان (AGP) کی ایک آڈٹ رپورٹ میں سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2021-22 سے 2023-24 کے دوران قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اراکین اسمبلی کو بڑی تعداد میں مفت سفری سہولیات فراہم کیں۔ ان میں سے 16 کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم ایسے واؤچرز سے متعلق ہے، جن کے جاری ہونے اور اخراجات میں تضاد پایا گیا۔

آڈٹ حکام نے اس صورتحال کو بے ضابطہ اور غیر مجاز اخراجات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ان واؤچرز سے متعلق تفصیلی بجٹ سازی میں ناکام رہا۔ ان اخراجات کا کوئی شفاف ریکارڈ اسٹیٹ بینک اور اے جی پی آر میں واضح طور پر درج نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، 31 جنوری 2025 کو ہونے والے ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی (DAC) اجلاس میں قومی اسمبلی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام متعلقہ ریکارڈ درست کر کے آڈٹ حکام کو فراہم کرے۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ یہ سفری واؤچرز دراصل قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں، اور ان کی مالی رپورٹنگ میں شدید انتظامی خامیاں پائی گئی ہیں۔

صحافی کی جانب سے تبصرے کے لیے رابطہ کیے جانے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے باضابطہ موقف دینے سے گریز کیا۔ تاہم ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ زیادہ تر واؤچرز سندھ اور بلوچستان کے اراکین سے متعلق ہیں، جن کا تفصیلی بجٹ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا، اور اس عمل میں وقت درکار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version