news
پاکستانی معیشت کو تیل کی قیمتوں سے شدید خطرات لاحق
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک نجی تھنک ٹینک تولہ ایسوسی ایٹس نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری گلف تنازع پاکستانی معیشت کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔ تھنک ٹینک کی تازہ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق بحران کے نتیجے میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے، جو مہنگائی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور روپے کی قدر میں کمی جیسے خطرات کو بڑھا رہا ہے۔ 19 جون کو خام تیل کی قیمت 76.31 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی، اور اگر یہ 100 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچتی ہے تو اس کے پاکستانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس صورتحال میں روپے کی قدر میں مزید کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 2.31 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.27 ارب ڈالر تک اضافے کا خدشہ ہے۔ مہنگائی کی شرح 0.23 فیصد سے بڑھ کر 8.67 فیصد تک جا سکتی ہے جبکہ عمومی مہنگائی بھی 0.2 فیصد سے بڑھ کر 8.4 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 20 سے 180 روپے فی لیٹر تک اضافہ ممکن ہے، جبکہ پٹرولیم لیوی جو اس وقت 78 روپے فی لیٹر ہے، بڑھ کر 89 سے 100 روپے فی لیٹر تک جا سکتی ہے۔ اس اضافے سے اگرچہ حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، لیکن عام آدمی کی قوتِ خرید مزید متاثر ہو گی، جس سے عوامی مشکلات میں شدت آنے کا امکان ہے۔