news

عمران خان نے ججز تبادلہ کیس میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی

Published

on

ججز کے تبادلے اور سینیارٹی سے متعلق اہم مقدمے میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ کے تین دو کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔ اس اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ججز کا تبادلہ صرف عارضی طور پر ممکن ہے جبکہ مستقل تبادلہ آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ججز کی آزادی پر حملہ کیا گیا ہے اور عدالتی خودمختاری کو متاثر کیا گیا ہے، کیونکہ ایگزیکٹو نے اپنی مرضی کے ججز تعینات کر کے عدلیہ کے بنیادی ڈھانچے کو متزلزل کیا ہے۔ عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں صدر مملکت کے ججز کی سینیارٹی اور تبادلے کے حوالے سے کسی بھی کردار کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات آئین کے آرٹیکل 175-A کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ اپیل میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کا تبادلہ آزاد عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے اور بعض ججز کی جانب سے مداخلت کے خلاف لکھے گئے خطوط کو نظرانداز کر کے ان کی سینیارٹی متاثر کی گئی، جس سے عدلیہ میں عدم اعتماد کی فضا پیدا ہوئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی بار ایسوسی ایشن اور وکیل شعیب شاہین بھی سپریم کورٹ کے 19 جون کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کر چکے ہیں، جن میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 200 کی غلط تشریح کی اور ججز کے مستقل تبادلے کا تصور خود سے اخذ کیا، جو آئین میں موجود نہیں۔ اپیل کنندگان کے مطابق ججز کی تقرری صرف جوڈیشل کمیشن کے ذریعے ممکن ہے اور صدر کو ججز کی سینیارٹی طے کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 19 جون کو تین ججز کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کو آئینی اور قانونی قرار دیتے ہوئے پانچ ججز کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version