news
شیر افضل مروت کا علیمہ خان پر سنگین الزامات
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیمہ خان نے پشتونوں کے بچوں کو عمران خان کی رہائی کی تحریک چلانے کا کہا جبکہ اپنے بچوں کو برطانیہ بھیج دیا، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ علیمہ خان پارٹی کے کارکنان اور قیادت پر دباؤ ڈال کر اپنی مرضی مسلط کرتی ہیں، انہوں نے پوری پی ٹی آئی قیادت کی بے عزتی کرائی ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ علیمہ خان اور ان کے بچے خود تحریک کی قیادت کریں تاکہ دوسروں کے بچے قربان نہ ہوں۔
شیر افضل مروت نے الزام لگایا کہ عمران خان سے انہیں دور کرنے میں علیمہ خان، وکیل سلمان اکرم راجہ اور شبلی فراز کا کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ خود کو “کلاس کا مانیٹر” سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے موجودہ حالات میں کامیابی ممکن نہیں تھی، پارٹی اندرونی اختلافات اور تقسیم کا شکار ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پارٹی اجلاس گالم گلوچ سے شروع ہو کر گالم گلوچ پر ہی ختم ہوتے تھے۔
مزید گفتگو میں شیر افضل مروت نے سینیٹ انتخابات میں خیبر پختونخوا میں مبینہ خرید و فروخت، صوبے میں سڑکوں کی خستہ حالی، اور عمران خان کی رہائی میں رکاوٹوں کا ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ اگر پارٹی میں داخلی مسائل نہ ہوتے تو مئی 2024 میں عمران خان کو رہا کرایا جا سکتا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کو تحریک میں شامل کرنے کے حوالے سے جھوٹے دعوے کیے گئے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ نہ آ رہے ہیں نہ ہی ان کی والدہ انہیں اجازت دیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کے بچے سب کو عزیز ہیں، لیکن علیمہ خان نے ان کے نام کو بھی سیاسی طور پر استعمال کیا۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ انہیں میڈیا پر “غدار” کہہ کر بدنام کیا گیا اور پارٹی سے باہر نکالا گیا۔