news
رانا ثناء اللہ: عمران خان کے بیٹے آئیں گے لیکن سیاست میں حصہ نہیں لیں گے
وفاقی مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے پاکستان آئیں گے تاہم وہ کسی بھی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بیٹوں کا حق ہے کہ وہ اپنے والد کی سیاسی جدوجہد کو آگے بڑھائیں، بشرطیکہ وہ قانونی تقاضے پورے کریں کیونکہ وہ برطانوی شہری ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں خود موروثی سیاست کے طعنے ملتے رہے ہیں لیکن اصولی طور پر اگر کوئی بھی شخص سیاست کرنا چاہے تو اسے یہ حق حاصل ہے۔ وہ سماء نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں شہری آبادی کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، ایسے میں موسمیاتی تبدیلیوں اور بارشوں سے نمٹنے کے لیے 5 سے 10 سالہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کا دائرہ جب بہت وسیع ہو جاتا ہے تو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اس سے نہیں بچ پاتے، اور بعض اوقات انسانی تدابیر بھی ناکام ہو جاتی ہیں۔ اسی لیے ہمیں منظم منصوبہ بندی کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر وہ منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال سے بات کریں گے تاکہ پلاننگ ڈویژن اس سمت میں کام کرے۔
رانا ثناء اللہ نے اعتراف کیا کہ ن لیگ نے ہمیشہ عوامی خدمت اور عملی کام کو ترجیح دی لیکن میڈیا پر اپنی کارکردگی کی تشہیر نہیں کی، ہمیں یہ سیکھنا پڑا کہ میڈیا کے ذریعے اپنی کارکردگی کو کیسے اجاگر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں موسمیاتی شدت کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ آئندہ بھی بارشوں کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف آج نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) گئے اور اہم ہدایات جاری کیں۔
سیاسی امور پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن کو تین مرتبہ مذاکرات کی دعوت دی لیکن اپوزیشن نے مثبت جواب نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ عمران خان کے بیٹوں کے ممکنہ سیاسی کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ سیاست میں آنا چاہیں تو وہ ان کا قانونی حق ہے، لیکن فی الوقت وہ صرف والد سے ملنے آئیں گے اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے۔