news
الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دے دیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد ان کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔ جمشید دستی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے نام پر جیتے ہیں اور پارٹی کے خلاف کسی بھی قسم کی سودے بازی نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس فیصلے پر پارٹی سے مشاورت کے لیے اسلام آباد جا رہے ہیں، جس کے بعد وہ اپیل کا فیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے ہی اندازہ تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کیا ہو سکتا ہے کیونکہ درخواست گزاروں کو وہ ریلیف بھی دے دیا گیا ہے جو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا، اور الیکشن کمیشن کو کسی ثبوت کے نہ ملنے کے باوجود دو ماہ سے فیصلہ محفوظ رکھا گیا۔
جمشید دستی کو جعلی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس کو منظور کرتے ہوئے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی ہے۔ کمیشن کے فیصلے کے مطابق جمشید دستی نے نہ صرف غلط تعلیمی کوائف ظاہر کیے بلکہ اپنے کاغذاتِ نامزدگی میں اثاثے بھی چھپائے۔ درخواست گزار امیر اکبر کے وکیل کے مطابق جمشید دستی نے ایف اے پاس ہونے کا دعویٰ کیا، جب کہ وہ نہ میٹرک پاس ہیں اور نہ ہی انہوں نے ایف اے کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت مزید کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس فیصلے کی مکمل تفصیلات 27 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں جاری کر دی گئی ہیں۔