news

شبر زیدی کا انکشاف: شوگر مافیا کے سامنے حکومت اور فوج بھی بے بس

Published

on

سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں چینی مافیا اتنی طاقتور ہو چکی ہے کہ چاہے حکومت کسی بھی جماعت کی ہو، وہ اس کے سامنے کھڑی ہونے کی سکت نہیں رکھتی بلکہ ان کے بقول تو فوج بھی شوگر مافیا کا سامنا نہیں کر سکتی۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی کے کاروبار میں کرپشن اور بدعنوانی کا سلسلہ ہر حکومت کے دور میں جاری رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کی حکومت ختم ہوئی تو اس وقت چینی کی قیمت 85 روپے فی کلو تھی، جو اب 200 روپے تک جا پہنچی ہے۔ شبر زیدی کے مطابق ملک کی 84 شوگر ملوں میں سے تقریباً 90 فیصد ملیں سیاستدانوں کی ملکیت میں ہیں، جس کی وجہ سے یہ طبقہ خود کو ہر قانون اور احتساب سے بالاتر سمجھتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں چینی کی تجارت صرف 12 سے 15 غیر رجسٹرڈ ڈیلرز کے ذریعے ہوتی ہے، جن کے پاس کسی قسم کا ریگولیٹری ریکارڈ موجود نہیں ہوتا، اور یہ تمام کاروبار کیش میں چلتا ہے۔ شبر زیدی نے دعویٰ کیا کہ جب وہ ایف بی آر کے چیئرمین تھے تو انہوں نے ان ڈیلرز کو رجسٹریشن کے لیے کہا مگر انہیں سنجیدہ نہ لیا گیا بلکہ ان پر ہنسا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر چینی بنانے والے نے 85 روپے فی کلو پر چینی تیار کی اور آج وہی چینی کم از کم 160 روپے فی کلو میں فروخت کر رہا ہے تو اس نے اربوں روپے کا ناجائز منافع کما لیا، اور یہ سارا پیسہ بغیر کسی ٹریل کے کالے دھن کی صورت میں محفوظ ہوتا ہے۔ انہوں نے پاکستانی عوام کو حقیقت جاننے اور چینی کے کاروبار میں شفافیت لانے پر زور دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version