news
شیر افضل مروت کا بڑا انکشاف: عمران خان کے بیٹے واپس نہیں آئیں گے
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کی واپسی کا فیصلہ حقیقی نہیں بلکہ صرف تحریک کو مرچ مصالحہ لگانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حقیقت میں نہ وہ واپس آئیں گے اور نہ یہ فیصلہ عمران خان نے خود کیا ہے، بلکہ یہ سب پارٹی کے اندرونی بحران پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ موجودہ حالات میں تحریک انصاف کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت کم ہیں، کیونکہ پارٹی اس وقت شدید داخلی اختلافات اور تقسیم کا شکار ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اگر موجودہ قیادت احتجاج میں کامیاب ہو گئی تو وہ معذرت کر لیں گے، لیکن اگر ناکام ہوئی تو وہ خود قیادت سنبھال کر عوام کو سڑکوں پر لانے کا عملی مظاہرہ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی اجلاس گالم گلوچ سے شروع ہو کر اسی پر ختم ہوتے ہیں، جس سے پارٹی کے تنظیمی نظم و ضبط کی کمزوری عیاں ہو جاتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں منڈی لگی ہوئی ہے، اور صوبے کی سڑکیں بھی تباہی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی نے خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی نہ ماری ہوتی تو مئی 2024 میں عمران خان کو رہا کروا لیا جاتا۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے انہیں میڈیا پر غدار قرار دیا اور پارٹی سے نکلوا دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے کارکنوں کو قاسم اور سلیمان کی واپسی کا یقین دلایا جا رہا ہے، حالانکہ انہیں معلوم ہے کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ بچوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں کیونکہ ان کی والدہ انہیں اس کی اجازت نہیں دیں گی۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان کے بیٹے سب کو عزیز اور معصوم ہیں، اور اگر وہ اپنے والد کے لیے آواز بلند کریں تو یہ موروثی سیاست کے زمرے میں نہیں آئے گا، کیونکہ موروثی سیاست کا مطلب گدی نشینی اور اقتدار پر قبضہ ہوتا ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اگر کسی میں اہلیت اور قیادت کی صلاحیت ہے تو وہ صرف عمران خان ہیں، لیکن بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا پارٹی میں کسی اور کو کبھی قیادت کا موقع دیا گیا ہے؟