news

رانا ثناءاللہ: صدر مملکت کی تبدیلی میں غیرملکی سازش کا کوئی عنصر نہیں

Published

on


وفاقی مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ صدر مملکت کی تبدیلی سے متعلق حالیہ خبر کو غیرضروری طور پر سنجیدہ لیا گیا، حالانکہ اس میں کوئی وزن یا سازش دکھائی نہیں دیتی۔ انہوں نے ہم نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس خبر کی باضابطہ تردید کی بھی کوئی ضرورت نہیں تھی، صرف اتنا کہنا کافی تھا کہ خبر درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں کسی غیرملکی ایجنسی یا بیرونی ہاتھ کا کوئی اشارہ نظر نہیں آتا، اور نہ ہی ایسی کوئی سنجیدہ سازش دکھائی دیتی ہے۔

رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی پر وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کے لیے کوئی دباؤ نہیں، اور موجودہ حکومتی انتظام اسی صورت میں چل سکتا ہے جب تمام اتحادی جماعتیں موجودہ سیٹ اپ پر قائم رہیں۔ ان کے مطابق اگر اس نظام میں کوئی بڑی تبدیلی لائی گئی تو سیاسی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال پیپلزپارٹی کا کابینہ کا حصہ بننا ممکن نہیں۔

دوسری طرف سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی قسم کا مؤثر نظام موجود نہیں، غریب عوام مسلسل پستی میں جا رہے ہیں اور سیاسی جماعتیں صرف تحریکیں چلانے پر زور دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تحریک صرف عمران خان کی رہائی تک محدود ہے تو وہ کامیاب نہیں ہوگی۔

ان کے مطابق ملک میں اگر آئین و قانون کی بالادستی، سیاسی استحکام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے تحریک چلائی جائے تو وہ زیادہ مؤثر ہو سکتی ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو پہلے خیبرپختونخوا میں اپنی حکومت پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ وہاں بھی حکمرانی کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، نہ ہی وہ مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کر پا رہی ہے۔ عوام یہ سوال ضرور کریں گے کہ اگر یہ جماعت تحریک کے ذریعے اقتدار میں آئی تو ان کے لیے کیا تبدیلی لائے گی، جس کا جواب ان کے پاس نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version