news
شاہد خاقان عباسی: پی ٹی آئی کی تحریک عمران خان کی رہائی تک محدود
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تحریک کا واحد مقصد عمران خان کو جیل سے نکالنا ہے تو ایسی تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریکیں صرف فرد کے لیے نہیں بلکہ ملک اور نظام کی بہتری کے لیے چلائی جاتی ہیں، اس لیے پی ٹی آئی کو پہلے اپنی خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پر توجہ دینی چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی نہ مؤثر اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے اور نہ ہی اس کی خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے، دونوں شعبے ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
انہوں نے چینی کی قیمتوں کے بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں کرپشن ثابت کرنا تو مشکل ہے لیکن انتظامی نااہلی ضرور شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی جب بھی ایکسپورٹ کی جاتی ہے تو یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ ملک میں اضافی ذخیرہ موجود ہے یا نہیں، تاکہ بعد میں قیمتوں میں اضافے کی صورت میں چینی ریلیز کی جا سکے، لیکن موجودہ صورتحال بتاتی ہے کہ ملک میں اسٹاک موجود ہی نہیں تھا۔ اب جب چینی کی امپورٹ کی بات ہو رہی ہے تو ساتھ ہی کرشنگ سیزن بھی شروع ہونے والا ہے، یعنی امپورٹ شدہ چینی آنے سے پہلے ہی مقامی چینی دستیاب ہو جائے گی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چینی ملز کی اکثریت سیاسی جماعتوں کی ملکیت ہیں اور جب پالیسی سے قیمتیں بڑھتی ہیں تو سوال اٹھتا ہے کہ اس کا فائدہ کس کو ہوا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے ملک میں کوئی نظام نہیں چل رہا، اور غریب طبقہ مسلسل بدحالی کا شکار ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو آئین و قانون کی بالادستی کے ایجنڈے پر متحد ہونا ہوگا اور اگر تحریک کا مقصد ملک میں قانون کی حکمرانی اور سیاسی استحکام ہے تو عمران خان کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا، تاہم اگر صرف دباؤ ڈال کر کسی شخص کو جیل سے نکالنے کی کوشش ہے تو تحریک ناکام ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ یہ سوال ضرور کریں گے کہ اگر تحریک کامیاب ہوئی تو پی ٹی آئی اقتدار میں آ کر عوام کو کیا دے گی، اور اس سوال کا جواب ان کے پاس موجود نہیں۔