news
یو اے ای بینک کی پاکستان کو 1 ارب ڈالر فنانسنگ، 5 سالہ معاہدہ
یو اے ای نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کا بندوبست کر لیا ہے، جو کہ پانچ سال کی مدت کے لیے فراہم کی جائے گی۔ یو اے ای بینک ،وزارت خزانہ کے مطابق اس فنانسنگ کا انتظام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے تعاون سے کیا گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معیشت پر اعتماد رکھتے ہیں۔ وزارت نے مزید بتایا کہ اس منصوبے میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے پالیسی گارنٹی فراہم کی ہے جبکہ فنانسنگ کا 89 فیصد حصہ اسلامی شریعت کے مطابق حاصل کیا گیا ہے۔ اس اقدام میں یو اے ای کے دیگر بینکوں نے بھی مرکزی بینک کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس کامیاب مالی بندوبست کو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شریعہ کمپلائنٹ طریقے سے فنانسنگ حاصل کرنا نہ صرف ملک کے مالیاتی نظام کی مطابقت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
news
آسٹریا میں پاکستانی سفارتکار کروڑوں کا غبن کر کے فرار
آسٹریا میں پاکستان کے سفارتی مشن سے کروڑوں روپے کی مالی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، جہاں ایک سفارتی افسر سرکاری فنڈز خردبرد کر کے اپنی اہلیہ سمیت فرار ہو گیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2020 میں ویانا میں تعینات ایک اکاؤنٹنٹ نے جعلی دستخط اور دستاویزات استعمال کرتے ہوئے 4 لاکھ 42 ہزار یورو سے زائد (تقریباً 12 کروڑ 83 لاکھ روپے) اور 1 لاکھ 34 ہزار ڈالر سے زائد (تقریباً 3 کروڑ 74 لاکھ روپے) آسٹریا سفارتخانے کے اکاؤنٹس سے نکال کر اپنے اور اپنی اہلیہ کے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں منتقل کر لیے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم اور اس کی بیوی اس فراڈ کے بعد کسی نامعلوم مقام پر فرار ہو گئے، اور تاحال رقم کی ایک پائی بھی واپس نہیں لی جا سکی۔ حیران کن طور پر وزارت خارجہ نے نہ صرف معاملے کی تفصیلی انکوائری رپورٹ آڈٹ ٹیم کو دینے سے انکار کیا، بلکہ اس سنگین واقعے میں شامل دیگر ذمہ داران کے خلاف بھی کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
آڈیٹ رپورٹ میں یہ بھی سوال اٹھایا گیا کہ مشن کے مالیاتی معاملات کی نگرانی کرنے والے ہیڈ آف مشن، ہیڈ آف چانسری اور بینک اکاؤنٹس کے شریک دستخط کنندگان کی غفلت کیوں نظر انداز کی گئی؟ ملزم کو 17 فروری 2020 کو برطرفی کا نوٹس بھیجا گیا اور غبن شدہ رقم کی واپسی کی ہدایت بھی کی گئی، مگر نومبر 2023 تک کوئی ریکوری نہ ہو سکی۔ مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ فروری 2024 میں معاملہ دوبارہ رپورٹ ہونے کے باوجود وزارت خارجہ نے تحقیقات کا دائرہ نہ بڑھایا اور نہ ہی ذمہ دار افسران کے خلاف کوئی قابل ذکر کارروائی کی۔
news
طوبیٰ انور: شوبز اداکاراؤں کے لیے ذہنی صحت واٹس ایپ گروپ قائم
اداکارہ طوبیٰ انور نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری سے وابستہ چند اداکاراؤں نے مل کر ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا ہے تاکہ ایک دوسرے کی ذہنی صحت اور خیریت کے بارے میں باقاعدہ رابطے میں رہا جا سکے۔ ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے طوبیٰ انور نے بتایا کہ یہ قدم اداکارہ حمیرہ علی کی افسوسناک موت کے بعد اٹھایا گیا ہے، جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ تنہائی کا شکار تھیں اور انہیں سماجی یا جذباتی سہارا حاصل نہیں تھا۔ طوبیٰ کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں بہت سی اداکارائیں ہیں جو اپنے گھروں سے دور، دوسرے شہروں میں کام کر رہی ہیں اور ایسی خواتین کے لیے ایک ایسا رابطہ ضروری تھا جو انہیں احساسِ تنہائی سے نکالے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس گروپ کے ذریعے اداکارائیں نہ صرف اپنے خیالات کا تبادلہ کر سکیں گی بلکہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کو سہارا بھی دے سکیں گی۔ حمیرہ کی موت نے انڈسٹری میں ذہنی صحت اور باہمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے، اور اب اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ناگزیر ہو چکا ہے۔ طوبیٰ نے کہا کہ شوبز کی دنیا میں مقابلے، دباؤ اور تنہائی جیسے مسائل عام ہیں، اور ان سے نمٹنے کے لیے ایسے اقدامات کو ایک مثبت اور خوش آئند پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ