news

پی ٹی آئی کے قید رہنماؤں کا مذاکرات کی حمایت میں خط

Published

on

پاکستان تحریک انصاف کے جیل میں قید سینئر رہنماؤں نے حکومت سے مذاکرات کے لیے خط تحریر کیا ہے جس میں سیاسی و قومی بحران کے حل کے لیے بات چیت کو واحد راستہ قرار دیا گیا ہے۔ خط پر دستخط کرنے والوں میں شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز احمد چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ شامل ہیں۔ خط میں زور دیا گیا ہے کہ مذاکرات سیاسی اور مقتدرہ دونوں سطحوں پر ناگزیر ہو چکے ہیں، اور یہ عمل باقاعدہ اور سنجیدگی سے شروع کیا جانا چاہیے۔ قیدی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ مذاکرات میں انہیں بھی شامل کیا جائے، اور مذاکراتی کمیٹی کی تقرری کے لیے پی ٹی آئی کے پیٹرن انچیف تک آسان رسائی فراہم کی جائے تاکہ یہ عمل مؤثر اور نتیجہ خیز ہو۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے آغاز پر کسی فریق کو موردِ الزام ٹھہرانا خود مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہوگا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کئی آپشنز موجود ہیں اور مایوسی کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مفاہمت اور مزاحمت دونوں راستے ایک ساتھ چلانے کی ضرورت ہے، اور مفاہمت کے دروازے بند نہیں کرنے چاہییں۔ ان کے بقول، وہ حالات و موسم دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں اور انہیں بانی پی ٹی آئی کی جلد رہائی کا قوی امکان دکھائی دیتا ہے۔ فیصل چوہدری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ عوام کا حقیقی نمائندہ جیل میں بند ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version