news

شاہد خاقان عباسی: سپریم کورٹ کے فیصلے کہیں اور سے آ رہے ہیں

Published

on

سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے ججوں کو فیصلے کہیں اور سے موصول ہو رہے ہوں تو پھر ملک کا آئینی و قانونی نظام عملاً ختم ہو چکا ہے۔ مختلف ٹی وی انٹرویوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ جس میں مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ دیا گیا ہے، تاریخ اسے کبھی قبول نہیں کرے گی اور یہ فیصلہ ملک کی عدالتی تاریخ کا متنازعہ ترین فیصلہ بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے تسلیم کیا کہ عوام اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے اور جب عوام کسی لیڈر کے ساتھ ہوتی ہے تو وہ لیڈر جیل کی سختیاں بھی برداشت کر لیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پے رول پر رہا کر کے ان سے بات کی جائے، سیاست دشمنی نہیں، بات چیت اور فہم و فراست کا نام ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کا مسلم لیگ ن سے اختلاف کسی عہدے یا شخصیت سے نہیں بلکہ بیانیے سے ہے، اگر مسلم لیگ ن ایک بار پھر “ووٹ کو عزت دو” کے بیانیے پر واپس آتی ہے تو وہ ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد پر مارچ کے بیان کو سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مولانا نے یہ ارادہ کر لیا ہے تو وہ اپنی بات کو منطقی انجام تک پہنچا سکتے ہیں، لہٰذا حکومت کو اس دھمکی کو معمولی نہیں لینا چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ وہ پانچ سال تو کیا تاحیات وزیراعظم رہ سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے عوامی حمایت اور مضبوط سیاسی فہم درکار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version