news
مہنگائی میں اضافے کے باوجود ادارہ شماریات کا کمی کا دعویٰ
پاکستان میں ایک ہفتے کے دوران بنیادی ضروریات کی متعدد اشیاء مہنگی ہو گئیں، جن میں بجلی، چینی، ایل پی جی، دودھ اور سبزیاں شامل ہیں، جبکہ مجموعی طور پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا رجحان جاری ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.18 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اور سالانہ بنیاد پر یہ شرح منفی 1.52 فیصد رہی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 14 اشیاء مہنگی ہوئیں، 12 سستی ہوئیں اور 25 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق بجلی کی قیمت میں 6.88 فیصد، گڑ میں ایک فیصد، چینی میں 0.88 فیصد، ایل پی جی میں 1.24 فیصد اور ٹماٹر میں 0.99 فیصد اضافہ ہوا۔ باسمتی ٹوٹا چاول، خشک دودھ، کھلا دودھ، دہی، جلانے کی لکڑی اور لہسن کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں۔ دوسری جانب آلو، انڈے، پیاز، مرغی، دال ماش، دال مونگ، کیلے اور آٹے کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔
مزید برآں، رپورٹ میں مختلف آمدنی کے طبقات پر مہنگائی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ 17 ہزار 732 روپے تک ماہانہ آمدنی والے افراد کے لیے مہنگائی میں اضافے کی شرح منفی 2.06 فیصد رہی جبکہ 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے آمدنی والے طبقے کے لیے یہ شرح منفی 3.31 فیصد رہی۔ دیگر طبقات کے لیے مہنگائی کی رفتار میں بھی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اعلیٰ آمدنی والے افراد، جن کی ماہانہ آمدنی 44 ہزار 176 روپے سے زائد ہے، ان کے لیے مہنگائی کی شرح منفی 0.20 فیصد رہی۔ اس کے باوجود صارفین کی شکایات اور مہنگائی کے عملی اثرات برقرار ہیں، جس سے حکومتی دعووں پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔