news
بشریٰ انصاری کی وضاحت اور بچوں پر تنقید کا جواب، عائشہ خان کی موت
معروف اداکارہ عائشہ خان کی کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال میں اپنے فلیٹ میں تنہائی کے عالم میں موت اور کئی روز بعد لاش ملنے کی خبر نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ واقعے کے بعد صارفین کی جانب سے ان کے بچوں پر تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی والدہ کا خیال کیوں نہ رکھ سکے۔ اس صورتحال پر سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے ایک ویڈیو پیغام میں وضاحت پیش کی ہے جس میں انہوں نے عائشہ خان کے بچوں کی جانب سے صفائی دی ہے۔
بشریٰ انصاری نے بتایا کہ چند سال قبل ایک پروجیکٹ کے دوران ان کی عائشہ خان سے بات ہوئی تھی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے بچے بیرونِ ملک مقیم ہیں لیکن ان سے مسلسل رابطے میں رہتے ہیں۔ عائشہ نے یہ بھی بتایا تھا کہ بچے ان کا بہت خیال رکھتے ہیں اور جاتے ہوئے ان کے درازوں میں پیسے تک رکھ جاتے ہیں، تاہم وہ اپنی مرضی سے تنہا زندگی گزار رہی تھیں کیونکہ انہیں بچوں کے گھروں میں رہنا پسند نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عائشہ خان اپنی زندگی میں مطمئن تھیں، کتابیں پڑھتی تھیں، عبادت کرتی تھیں اور پڑوسیوں سے میل جول رکھتی تھیں۔ بشریٰ انصاری نے عوام سے اپیل کی کہ بغیر تحقیق کسی پر الزام نہ لگایا جائے کیونکہ ممکن ہے کہ ان کے بچے اس وقت شدید اذیت اور غم میں ہوں۔ انہوں نے عائشہ خان کے لیے دعائے مغفرت کی بھی درخواست کی۔
یاد رہے کہ عائشہ خان کی لاش ان کے فلیٹ سے ایک ہفتے بعد پڑوسیوں کی اطلاع پر ملی، جس پر پولیس نے فلیٹ کا دروازہ توڑ کر لاش کو تحویل میں لیا