news
عباس عراقچی، ایران کا کسی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان
ایران نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہیں گے، تہران کسی بھی ملک یا فریق کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہوگا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، جبکہ مغربی ممالک اس جارحیت پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران شہری آبادی، بالخصوص ہسپتالوں کو کبھی نشانہ نہیں بناتا، لیکن اسرائیل جان بوجھ کر ایسے مقامات پر حملے کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جواب کے بعد لگتا ہے کہ دیگر ممالک اس کشیدگی سے خود کو دور رکھنے میں ہی عافیت سمجھیں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی وزرائے خارجہ نے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کیلئے جنیوا میں ملاقات کی تیاری کی تھی۔ ان مذاکرات میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع تھی، جبکہ امریکی حمایت سے ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت بھی طے پائی تھی۔
یورپی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران تعاون پر آمادہ ہو تو کشیدگی کم کرنے کا موقع پیدا ہو سکتا ہے۔ مذاکرات کا مقصد ایران سے یہ یقین دہانی لینا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد تک محدود رہے گا۔ مذاکرات کے بعد ماہرین کی سطح پر اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ بھی ترتیب دیا گیا ہے، لیکن ایران کی حالیہ سخت پوزیشن سے یہ عمل تعطل کا شکار ہو سکتا ہے۔