news

ڈاکٹر رضا امیری: ایران پر حملہ ہوا تو جواب دیں گے

Published

on

پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری نے واضح کیا ہے کہ ایران پر اگر حملہ ہوا تو جوابی کارروائی اسی مقام پر کی جائے گی جہاں سے حملہ کیا جائے گا۔ سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ایرانی سفیر نے امریکہ کو اسرائیلی جارحیت میں شریک قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کی موجودہ کارروائیاں صیہونی دہشت گردی کی عکاسی ہیں۔

ڈاکٹر رضا امیری نے بھارت کی پالیسی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت نے ایران پر حملوں کی مذمت نہیں کی، صرف چند رابطے کیے گئے مگر واضح مؤقف سامنے نہیں آیا۔ اس کے برعکس انہوں نے پاکستان کی بھرپور سفارتی حمایت، عوامی ہمدردی اور میڈیا کے کردار کو سراہا، اور اقوام متحدہ میں ایرانی مؤقف کی حمایت پر پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور اس بات کی تصدیق عالمی ایجنسی آئی اے ای اے بھی متعدد بار کر چکی ہے۔ یہاں تک کہ امریکی انٹیلیجنس رپورٹس میں بھی اس کی توثیق موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر ایٹمی ہتھیاروں کو حرام قرار دے چکے ہیں، اس کے باوجود ایران پر الزامات عائد کیے جانا محض سیاسی اور صیہونی دشمنی کی بنیاد پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف جنگ تھوپی گئی ہے، ایران محض اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا دائرہ محدود ہے جبکہ ایران ایک پورا براعظم ہے، اسرائیل ہمارے کتنے علاقوں پر حملہ کرے گا؟ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اسرائیلی شہری بنکروں میں کتوں کے ساتھ رہنے پر مجبور ہیں جبکہ ایران کے شہری ڈرون اور میزائلوں کا سامنا کھلے آسمان تلے کر رہے ہیں۔

آخر میں ایرانی سفیر نے کہا کہ جب تک اسرائیلی جارحیت جاری رہے گی، ایران بھی اپنے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا، اور جو ممالک اس جارحیت میں اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں، انہیں اس جنگ کی طوالت کا ذمہ دار سمجھا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version