news
چیئرمین نیب کا بزنس کمیونٹی سے وعدہ: ہراسگی کا خاتمہ، تعاون کی یقین دہانی
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی ملک کو ٹریلین ڈالر معیشت بنانے کے مشن پر کام کرے، ریاست اور نیب مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ “ہم کب تک آئی ایم ایف سے قرضے لیتے رہیں گے؟ اب وقت آ گیا ہے کہ خودانحصاری کی طرف قدم بڑھائیں۔”
چیئرمین نیب نے بزنس کمیونٹی کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نیب تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں کاروباری طبقہ ہراسگی کا شکار ہو وہاں ترقی ممکن نہیں۔ نیب نے حالیہ برسوں میں کئی اصلاحات کیں جن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، جس کے باعث بزنس کمیونٹی کے دل سے نیب کا خوف بھی ختم ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسا ریگولیٹری میکانزم بنائیں گے جو بزنس فرینڈلی ہو۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ گزشتہ دو سال میں نیب نے 5400 ارب روپے کی براہ راست اور بالواسطہ ریکوریاں کیں، جبکہ سٹیٹ لائف کوآپریٹو سوسائٹی لاہور میں 77 ارب روپے کی تاریخی سیٹلمنٹ بھی کرائی گئی۔
علاوہ ازیں، چیئرمین نیب نے زمینوں سے متعلق سندھ میں جاری کرپشن کا بھی ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 7500 ایکڑ زمین کی فائلیں کھول دی جائیں تو بہت بڑا ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں زمینوں کے ریکارڈ کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں، جس کا فائدہ کرپٹ عناصر اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے بلڈرز کو یقین دلایا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف نیب کھڑا ہوگا، اور اگر ڈی اے، ایم ڈی اے یا ایل ڈی اے کی کرپشن کے ثبوت دیے گئے تو نیب سو موٹو ایکشن لے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کا کہنا تھا کہ ملک کی معاشی بحالی میں بزنس کمیونٹی کا کردار مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور نیب اس طبقے کے ساتھ مل کر ایک مثبت اور شفاف نظام کی بنیاد رکھے گا۔