news
کپاس کی قومی پیداوار کے متضاد اعدادوشمار، کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر
کراچی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، فیڈرل کمیٹی آن ایگریکلچر (FCA) اور نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (NAC) کی جانب سے کپاس کی پیداوار سے متعلق جاری کیے گئے زمینی حقائق سے متضاد اعدادوشمار نے مقامی کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق کے مطابق، پی سی جی اے نے کاٹن ایئر 2023-24 کے لیے 84 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار رپورٹ کی تھی، جبکہ این اے سی کی رپورٹ کے مطابق یہ پیداوار ایک کروڑ 2 لاکھ 20 ہزار گانٹھیں تھی۔
اسی طرح، کاٹن ایئر 2024-25 کے لیے پی سی جی اے نے 55 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار ظاہر کی ہے جبکہ این اے سی کی جانب سے 70 لاکھ 80 ہزار گانٹھیں رپورٹ کی گئی ہیں۔ ان متضاد اعدادوشمار کے باعث کسانوں، جنرز، درآمدکنندگان اور حکومتی اداروں کو پالیسی سازی، قیمتوں کے تعین اور درآمدی فیصلوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
احسان الحق نے ان اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ پیداواری تخمینوں کو زمینی حقائق کے مطابق بنائیں تاکہ کپاس کی صنعت میں شفافیت اور درست منصوبہ بندی کو فروغ دیا جا سکے۔