news
وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش ہونے کا امکان، آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری
اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، وفاقی بجٹ 2025-2024 دو جون کو پیش کیے جانے کی توقع ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، جبکہ پالیسی سطح کی بات چیت 19 سے 23 مئی تک ہوگی۔ ذرائع کے مطابق، آئندہ مالی سال میں حکومت کی مجموعی آمدنی 200 کھرب روپے تک پہنچنے کی امید ہے، لیکن قرضوں کی ادائیگی کے لیے اخراجات پر سخت کنٹرول رکھنا ضروری قرار دیا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے پیشگوئی کی ہے کہ اگلے سال اقتصادی ترقی کی شرح تقریباً 3.6 فیصد اور افراطِ زر 7.7 فیصد کے قریب رہے گی۔ حکومت نے آمدنی کا ہدف 190 کھرب 900 ارب روپے مقرر کیا ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی وصولیوں کے ساتھ ساتھ زرعی آمدنی پر ٹیکس بھی شامل ہے۔ اخراجات کا تخمینہ 260 کھرب 570 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
مالیاتی خسارہ کم کر کے 5.6 فیصد سے 5.1 فیصد تک لانے کا ہدف ہے، اور حکومت کو 20 کھرب 100 ارب روپے کا بنیادی سرپلس برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ قرض کا جی ڈی پی تناسب 77.6 فیصد سے کم کر کے 75.6 فیصد تک لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مزید برآں، وزارت خزانہ نے تمام وزارتوں کو ماحولیاتی ٹیگنگ فارم سی 3 جمع کرانے کی ہدایت کی ہے، اور بجٹ میں پی ایس ڈی پی کے بعد سبسڈیز اور گرانٹس کو بھی ماحولیاتی اخراجات سے منسلک کیا جائے گا، تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف کو بجٹ میں شامل کیا جا سکے۔