news
پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی دوسری قسط موصول، بجٹ مذاکرات کا آغاز
پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط مل گئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ارب دو کروڑ تین لاکھ ڈالر کی یہ رقم 16 مئی 2025 تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں شامل کی جائے گی۔ یہ قسط آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی 9 مئی کو ہونے والی منظوری کے بعد جاری کی گئی، جس میں جائزہ مشن نے پاکستان کی معیشت کے بارے میں مثبت رپورٹ پیش کی تھی۔ دوسری طرف، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ پر مشاورت کے لیے ورچوئل مذاکرات شروع ہو چکے ہیں، جو 16 مئی تک جاری رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق، پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے آئی ایم ایف کی ٹیم کا پاکستان کا دورہ ایک ہفتے کی تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ مذاکرات میں ٹیکس اصلاحات، بجٹ اہداف، اور عوامی ریلیف پیکیجز پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ حکومت نے 400 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات اور تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ نئے مشن چیف آئیوا پیٹرووا کی قیادت میں مذاکرات میں پالیسی اور تکنیکی سطح پر فیصلے متوقع ہیں، جبکہ حکومت 2 جون کو نیا بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔