news
پاکستان سرمایہ کاری کے لیے موزوں، اقتصادی بحالی عالمی اداروں کے لیے حقیقت بن گئی: وزیر خزانہ
اسلام آباد – وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان صرف اصلاحات نہیں بلکہ خود کو مکمل طور پر تبدیل کر رہا ہے، اور اب یہ سرمایہ کاری کے لیے بہترین مقام بن چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے لندن میں منعقدہ ایک اہم عالمی سرمایہ کاری اجلاس میں کہی، جس میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کے نمائندے شریک تھے۔
انہوں نے اجلاس میں پاکستان کی معاشی بہتری کا خاکہ پیش کیا، جس میں پرائمری بجٹ میں 3.6 کھرب روپے کا سرپلس، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مہنگائی میں نمایاں کمی اور قرضوں کے بوجھ میں کمی کو بڑی کامیابیاں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان معاشی اشاریوں نے نہ صرف ملکی معیشت کو مستحکم کیا ہے بلکہ عالمی اداروں کے اعتماد میں بھی اضافہ کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان اب صرف کھپت پر نہیں بلکہ برآمدات، صنعت اور ٹیکنالوجی پر مبنی پائیدار ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ٹیکس اصلاحات، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن، اور ریئل اسٹیٹ، زرعی اور ریٹیل شعبوں کو باضابطہ معیشت میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے آنے والی منرلز کانفرنس، تانبے کے منصوبے اور ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کی ترقی کا بھی ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ٹی فری لانسنگ میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔
وزیر خزانہ نے پانڈا بانڈ کے اجرا، درمیانی مدت کی قرض حکمت عملی، اور مالی سال 2026 میں ممکنہ ESG بانڈ کے اجراء کے منصوبے بھی پیش کیے۔
عالمی سرمایہ کار ادارے آمُنڈی اور لائنز ہیڈ گلوبل پارٹنرز نے پاکستان کے مالیاتی استحکام، مستقبل کے بانڈز اور اصلاحاتی ایجنڈے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اجلاس کے دوران پاکستان کی آبی خودمختاری، سماجی تحفظ کے پروگرامز اور پائیدار ترقی کے عزم پر بھی بات چیت ہوئی۔
آخر میں وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ پاکستان اب ابھرتی ہوئی منڈی نہیں بلکہ ایک پُراعتماد معیشت ہے جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔