news
عمر ایوب کا بھارت کو سخت پیغام: پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد، ایٹمی جواب اور عبوری ضمانت پر ردعمل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور اس کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ پی ٹی آئی ورکرز کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتے رہے، وہ اب مکمل تربیت یافتہ ہو چکے ہوں گے، اور امید ہے کہ اب وہ ویگو ڈالوں پر بم اور بارود لاد کر بھارت کے ٹینکوں سے ٹکرائیں گے تاکہ دکھا سکیں کہ وہ کتنے بہادر ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان نے بھارت کو للکارا اور دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ “ہم حملہ پہلے کریں گے اور سوچیں گے بعد میں”، جبکہ شہباز شریف نے انڈیا کے سامنے جھکنے کا مظاہرہ کیا اور مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد فوری اعلان کر دیا کہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ بھارت جنگی مشقیں کر رہا ہے لیکن ہماری حکومت کی زبان پر واضح پیغام تک نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اگر بھارت نے کسی بھی پاکستانی علاقے پر حملہ کیا تو بھرپور اور ایٹمی صلاحیت کے ساتھ جواب دیا جائے گا، اور دشمن کے جنگی جہازوں کو تباہ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں موجودہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے جہاں محب وطن شہریوں کے خلاف مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں، عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ اور سالار خان کاکڑ جیسے سیاسی رہنما محض اس لیے جیلوں میں ہیں کہ انہوں نے پاکستان، آئین اور جمہوریت کے حق میں آواز بلند کی۔
عمر ایوب نے یہ انکشاف بھی کیا کہ پاکستان نے یوکرائن کو 85 کروڑ ڈالر کے گولہ بارود اور شیل فراہم کیے ہیں، مگر وزارت دفاع اس پر جواب دینے سے انکار کر رہی ہے اور اسے خفیہ معاملہ قرار دے رہی ہے، حالانکہ یہ بات دنیا بھر کو معلوم ہو چکی ہے۔
ادھر انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں جناح ہاؤس اور دیگر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں عمر ایوب اور حافظ فرحت عباس کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی گئی۔ جج منظر علی گل نے سماعت کے دوران پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا تفتیش مکمل ہو چکی ہے؟ وکیلِ صفائی نے مؤقف اپنایا کہ وہ متعدد بار تفتیش میں شامل ہو چکے ہیں۔ عدالت نے عبوری ضمانت میں 26 مئی تک توسیع دیتے ہوئے مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
news
پاک بھارت کشیدگی: ادویات کا بحران، ملک میں جان بچانے والی دوائیں نایاب
پاک بھارت کشیدگی کے باعث ملک میں زندگی بچانے والی ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، جس کی بڑی وجہ خام مال کی درآمد پر پابندی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث دو طرفہ تجارت معطل ہے، جس کے نتیجے میں فارماسیوٹیکل انڈسٹری شدید متاثر ہوئی ہے کیونکہ ملک میں دوا سازی کے لیے استعمال ہونے والا تقریباً 30 فیصد خام مال بھارت سے درآمد کیا جاتا ہے۔
اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں صورتحال تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ وفاقی دارالحکومت کی میڈیکل مارکیٹوں میں روزمرہ استعمال کی عام ادویات نایاب ہو چکی ہیں۔ بخار، درد، پیٹ کی خرابی، اور سانس کی تکلیف جیسی عام بیماریوں کی ادویات جیسے کہ بروفن، فلیجل، پیڈیٹرال او آر ایس، اور وینٹولین انہیلر مارکیٹ سے تقریباً غائب ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ میٹوڈائن، گریوی نیٹ، وینٹیک، کینالوس، ڈیانس، ویبرا مائی سین کیپسول، اور دماغی امراض کی دوا کیمیڈائن کی بھی شدید قلت ہے۔
فارمیسی مالکان کا کہنا ہے کہ صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ملک بھر میں ادویات کا بحران شدت اختیار کر جائے گا۔ اس سنگین صورتحال میں انہوں نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ ادویات کی دستیابی ممکن بنائی جا سکے۔
دوسری جانب بھارت نے پاکستانی بحری جہازوں کے بھارتی سمندری حدود سے گزرنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارتی وزارت تجارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق فارن ٹریڈ پالیسی میں ایک نیا ضابطہ شامل کیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان سے آنے یا پاکستان کو برآمد ہونے والے تمام سامان کی درآمد یا ٹرانزٹ پر فوری پابندی لگا دی گئی ہے۔
یہ پابندیاں نہ صرف تجارتی شعبے بلکہ عوامی صحت پر بھی گہرے اثرات ڈال رہی ہیں، اور اگر صورتحال برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں ملک بھر میں ادویات کا بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔
news
جی میل صارفین خبردار! فشنگ حملوں میں اضافہ، گوگل کا الرٹ جاری
اگر آپ گوگل کی جی میل سروس استعمال کرتے ہیں تو اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اپنے جی میل اکاؤنٹ کو فوری طور پر اپگریڈ کر لیں کیونکہ فشنگ حملوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گوگل نے اپنے صارفین کو الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فشنگ حملوں کا انداز مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے بہت زیادہ جدید ہو چکا ہے اور انہیں پہچاننا اب مشکل ہو گیا ہے۔ ان حملوں کا مقصد صارفین کی لاگ ان تفصیلات چوری کرنا ہے۔
سائبر سکیورٹی کمپنی “چیک پوائنٹ” کے مطابق گوگل اس وقت فشنگ حملوں کا سب سے بڑا نشانہ ہے، جب کہ مائیکرو سافٹ دوسرے نمبر پر ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2025 میں ان حملوں کی شدت اور تکنیک میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
گوگل نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ اپنے صارفین سے کبھی بھی فون کال یا ای میل کے ذریعے پاس ورڈ یا سیکیورٹی معلومات طلب نہیں کرتا۔ اگر کوئی ایسا دعویٰ کرے تو یہ یقینی طور پر ایک دھوکہ ہے۔
جی میل اکاؤنٹ کی حفاظت کے لیے سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ “پاس کیز” (Passkeys) کا استعمال شروع کریں۔ یہ فنگر پرنٹ، فیس اسکین یا ڈیوائس لاک جیسے جدید طریقوں کے ذریعے سائن ان کی سہولت فراہم کرتی ہیں اور عام پاس ورڈز کے مقابلے میں کہیں زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔ اگرچہ گوگل پاس ورڈ کو بیک اپ کے طور پر اب بھی قبول کرتا ہے، لیکن سکیورٹی بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ:
پاس ورڈ کو اپڈیٹ کریں
قابل اعتماد ڈیوائس یا ایپ کے ذریعے “ٹو فیکٹر اتھینٹیکیشن” کو فعال کریں
چونکہ اے آئی کے ذریعے سائبر حملے مزید پیچیدہ اور خطرناک ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے ماہرین اور حتیٰ کہ ایف بی آئی بھی خبردار کر چکی ہے کہ روایتی حفاظتی طریقے اب ناکافی ہیں۔ اپنی آن لائن سیکیورٹی کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ آپ کے ذاتی اور حساس معلومات محفوظ رہ سکیں۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں