news
پاکستان کا اقوام متحدہ سے غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ، بھارت کو ثبوت پیش کرنے کا چیلنج
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت ہر غیر جانبدار اور بین الاقوامی سطح کے فورمز سے پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے کیونکہ پاکستان کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے تاحال کسی تحقیقاتی پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا، اور بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا ہے، جس پر عالمی میڈیا بھی سوال اٹھا رہا ہے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان رابطے جاری رہتے ہیں، اور امریکی وزیر خارجہ کا وزیراعظم سے بات کرنا معمول کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات مثبت رہے، اور خود ٹرمپ بھی اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ پاکستان اور امریکہ دونوں کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت ہمیشہ واقعات کا سہارا لے کر پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ ماضی میں بھی دنیا نے دیکھا کہ جب بھارت نے پاکستان پر الزام لگایا، تو پاکستان نے ان کے طیارے مار گرائے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا امکان موجود رہتا ہے، اور پاکستان ایسے کسی بھی ایڈونچر سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دوست ممالک اور عالمی برادری کے سامنے یہ موقف واضح کر دیا ہے کہ بھارت نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے الزامات عائد کیے، جبکہ پاکستان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان نے شفاف تحقیقات کی پیشکش کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہم سچائی سے نہیں گھبراتے۔
عطاء تارڑ نے ایف آئی آر کے اندراج پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ 2 بج کر 20 منٹ پر واقعہ ہوتا ہے اور محض 10 منٹ بعد 2 بج کر 30 منٹ پر ایف آئی آر درج ہوجاتی ہے؟ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ اور منصوبہ بند تھا۔