news
جیکولین فرنینڈس منی لانڈرنگ کیس: دہلی ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کی منی لانڈرنگ کیس میں دائر کردہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اداکارہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت درج شکایت کو چیلنج کیا تھا۔
میڈیا کے مطابق، جسٹس انیش دیال نے جمعرات کے روز فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ جیکولین کی نمائندگی سینئر وکیل سدھارتھ اگروال نے کی، جب کہ ای ڈی کی طرف سے اسپیشل کاؤنسل زوہیب حسین پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جیکولین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اگر ای ڈی کے مطابق مشتبہ رقم 15 افراد میں تقسیم ہوئی ہے، تو منی لانڈرنگ کا اطلاق سب پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی مشکوک شخص سے مالی لین دین کا مطلب لازمی طور پر منی لانڈرنگ نہیں ہوتا۔
وکیل نے مزید دلائل دیے کہ جیکولین کو صرف ایک اخبار کی رپورٹ کی بنیاد پر سکیش چندرشیکھر کے مجرمانہ پس منظر سے جوڑا جا رہا ہے، جو ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیکولین کو بطور مشہور شخصیت نشانہ بنایا جا رہا ہے، جب کہ سکیش نے ان سے ایک بزنس مین کے طور پر ملاقات کی تھی۔ معروف شخصیات سے جڑے کاروباری افراد کے خلاف اکثر مقدمات ہوتے ہیں، اس لیے انہیں قصوروار ٹھہرانا درست نہیں۔
دوسری جانب ای ڈی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ایجنسی کی تفتیش پولیس سے مختلف نوعیت کی ہوتی ہے، اور منی لانڈرنگ کیسز میں ملوث افراد کو اصل جرم میں ملوث افراد سے الگ طور پر بھی نامزد کیا جا سکتا ہے۔
عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو آئندہ تاریخ پر سنایا جائے گا۔ جیکولین فرنینڈس پر الزام ہے کہ انہوں نے جیل میں قید سکیش چندرشیکھر سے قیمتی تحائف وصول کیے تھے، جو کہ 200 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کیس میں مرکزی ملزم ہے۔