news

بھارت میں حکومتِ پاکستان کا سرکاری ایکس اکاؤنٹ بلاک، سفارتی تعلقات محدود

Published

on

بھارت میں حکومتِ پاکستان کے سرکاری ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ کو بلاک کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں حکومتِ پاکستان کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ کی بھارت میں رسائی روکنے کا اقدام بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان کے دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ایک ہفتے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ بھارتی حکومت نے اپنے فوجی مشیروں کو بھی اسلام آباد سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (CCS) کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کے خلاف کئی اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔ ان اقدامات میں سفارتی تعلقات کی سطح میں کمی، ویزہ سہولیات کی مکمل معطلی، دفاعی مشیروں کی بے دخلی، اور اٹاری واہگہ سرحد کی بندش شامل ہے۔

اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک کے سفارت خانوں میں عملے کی تعداد 55 سے کم کرکے 30 کر دی جائے گی، اور یہ فیصلہ یکم مئی تک مکمل طور پر نافذ العمل ہوگا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری وکرم مِسری نے پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ بھارت نے سارک ویزہ استثنیٰ سکیم کو معطل کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو جاری تمام ویزے فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، اٹاری کی واحد زمینی سرحدی چوکی کو بھی بند کر دیا گیا ہے، اور پاکستان سے بھارت میں موجود افراد کو یکم مئی سے قبل ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے سندھ طاس معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ معاہدہ 1960ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم سے متعلق عالمی ثالثی اور ورلڈ بینک کی ضمانت کے تحت طے پایا تھا، اور اس کی معطلی کو ماہرین بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔

پاکستانی حکام نے بھارتی اقدامات کو غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس کا سفارتی، قانونی اور سیاسی سطح پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version