news

بھارت اور چین کے تجارتی تعلقات میں بہتری، 2024 میں تجارت 118.4 بلین ڈالر سے تجاوز

Published

on

بھارت اور چین کے درمیان فاصلے کم ہوتے جا رہے ہیں، اور برکس کے بانی اراکین ہونے کے ناطے، دونوں ممالک باہمی تجارت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ 2020 میں سرحدی تنازعے کے بعد بند ہونے والی براہ راست پروازوں کی بحالی کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 118.4 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ چین سے بھارت کی درآمدات 3.24 فیصد بڑھ کر 101.7 بلین ڈالر ہو جائیں گی، جبکہ بھارت سے چین کو برآمدات 8.7 فیصد بڑھ کر 16.67 بلین ڈالر تک پہنچیں گی۔

سال 2023 میں امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا، مگر 2024 میں چین نے ایک بار پھر اس مقام پر قبضہ کر لیا ہے۔ گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے 2024 میں چین سے 2.2 بلین ڈالر مالیت کی لیتھیئم آئن بیٹریاں خریدیں، جو کہ خطے کی درآمدات کا 75 فیصد ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹیلی کام آلات اور فون سے متعلق 44 فیصد درآمدات بھی چین سے آتی ہیں، جن کی مالیت تقریباً 4.2 بلین ڈالر ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2021 میں کشیدہ تعلقات کے باوجود، دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات متاثر نہیں ہوئے، اور اس دوران بھارت نے چین سے 58.7 بلین ڈالر مالیت کا سامان درآمد کیا، جو کہ امریکا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارت سے زیادہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Trending

Exit mobile version