news
شاہ محمود قریشی: جیل میں بیٹھ کر وہ کیا جو باہر کی قیادت نہ کر سکی
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارٹی کی باہر موجود قیادت جو نہ کر سکی، وہ میں نے جیل میں بیٹھ کر کر دکھایا ہے۔ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے 2013ء اور 2018ء میں عمر کوٹ میں پی ٹی آئی کو متعارف کرایا، پی ٹی آئی کا جھنڈا اور انتخابی نشان “بلا” میں خود عمر کوٹ سندھ لے کر گیا۔
انہوں نے کہا کہ 14 اور 15 اپریل کو عمر کوٹ میں پانی کے مسئلے پر احتجاج ہو رہا ہے اور میں جیل میں بیٹھ کر اس احتجاج کی قیادت کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے اور جے یو آئی کی قیادت کا شکر گزار ہوں، پانی کے مسئلے پر سندھ کی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہو چکی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں پانی کے مسئلے پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ منصوبہ منظور ہونے کے وقت اس میں چھ نہریں شامل تھیں، پیپلز پارٹی کو تب بھی سب معلوم تھا لیکن تب کوئی آواز نہیں اٹھی، جب ارسا نے پانی کی دستیابی کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا تو تب بھی پیپلز پارٹی خاموش تھی، اب جب سندھ میں عوامی احتجاج شروع ہوا تو انہوں نے بھی رونا دھونا شروع کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہروں کی تعمیر کے منصوبے پر چھ اضلاع میں کافی عرصے سے کام جاری تھا اور زمین بھی حاصل کی جا رہی تھی، تب کسی کو اعتراض نہیں تھا۔
شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو دبئی میں کیا کر رہا ہے جب کہ سندھ میں عوام سراپا احتجاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام پیپلز پارٹی کی حقیقت جان چکی ہے، زرداری خاندان “بھٹو” بن کر عوام کو دھوکہ دے رہا ہے، بھٹو کا وارث صرف بھٹو ہو سکتا ہے، زرداری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف نام رکھنے سے کوئی بھٹو کا وارث نہیں بن سکتا، بلاول درحقیقت “حاکم زرداری” کا وارث ہے نہ کہ ذوالفقار علی بھٹو کا۔ اب “زر” اور “زرداری” کی سیاست مزید نہیں چلے گی۔ آخر میں انہوں نے سندھ کی عوام سے اپیل کی کہ وہ عمر کوٹ کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔
news
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ سدھارتھ نندیالا نے ایک انقلابی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک ایسی اسمارٹ فون ایپ تیار کی ہے جو صرف سات سیکنڈ میں امراضِ قلب کی تشخیص کرسکتی ہے۔ یہ ایپ Circadian AI جدید مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز پر مبنی ہے اور دل کی آوازوں کا تجزیہ کرکے فوری اور درست معلومات فراہم کرتی ہے، جس سے قیمتی جانیں بچانا ممکن ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سدھارتھ دنیا کا سب سے کم عمر اے آئی پروفیشنل ہے، جس کے پاس Oracle اور ARM جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے سرٹیفیکیشن موجود ہیں۔ اس کی ایپ کو امریکہ میں 15 ہزار اور بھارت میں 700 مریضوں پر آزمایا جا چکا ہے، جہاں یہ 96 فیصد درستگی کے ساتھ نتائج فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے حال ہی میں سدھارتھ سے ملاقات کے دوران ان کی ذہانت اور انسانیت کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے جذبے کی کھل کر تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ سدھارتھ کی تمام کوششوں میں مکمل تعاون کریں گے تاکہ وہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں مزید جدت لا سکے۔
سدھارتھ نندیالا کا کہنا ہے کہ ان کا مشن اس ایپ کو ان کمیونٹیز تک پہنچانا ہے جہاں طبی سہولیات محدود ہیں، تاکہ تیز اور ابتدائی تشخیص سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ٹیکساس کے Lollar Middle School سے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کر چکے ہیں اور اب یونیورسٹی آف ٹیکساس، ڈلاس میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر آف سائنس کر رہے ہیں۔ اتنی کم عمر میں اتنی بڑی کامیابی نے دنیا بھر میں انہیں ایک روشن مثال بنا دیا ہے کہ اگر جذبہ اور ہمت ہو تو کوئی بھی عمر کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
news
ناسا کا لونا ری سائیکل چیلنج: خلا میں انسانی فضلہ ری سائیکل کرنے پر 30 لاکھ ڈالر انعام
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے ایک دلچسپ چیلنج پیش کیا ہے: وہ کسی بھی شخص کو 30 لاکھ ڈالرز کی پیشکش کر رہی ہے جو خلا میں انسانی فضلے کو ری سائیکل کرنے کے لیے بہترین حل تجویز کرے گا۔
یہ چیلنج، جسے ’لونا ری سائیکل‘ کہا جاتا ہے، عوام سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ چاند پر اور دور دراز کی خلائی پروازوں کے دوران خلابازوں کے فضلے، پیشاب اور قے کو ری سائیکل کرنے کے لیے تکنیکی طریقے پیش کریں۔
اس وقت، اپالو مشن کے خلابازوں نے چاند پر 96 تھیلے انسانی فضلہ چھوڑے ہیں، اور لونا ری سائیکل چیلنج کا مقصد یہ ہے کہ خلا میں بدبودار فضلے کی مقدار کو کم کیا جائے۔
جو ٹیکنالوجی منتخب کی جائے گی، وہ مستقبل کے خلائی مشنوں میں استعمال کی جائے گی، خاص طور پر چاند پر۔ ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر یہ بھی کہا ہے کہ وہ پائیدار خلائی تحقیق کے لیے پرعزم ہیں اور اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کس طرح ٹھوس فضلے کو کم کیا جا سکتا ہے، اور خلا میں فضلے کو کیسے ری سائیکل یا پروسیس کیا جا سکتا ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔