Connect with us

news

علی امین گنڈاپور: خیبرپختونخواہ میں آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے

Published

on

علی امین گنڈاپور

علی امین گنڈاپور نے واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخواہ میں کسی بھی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، کیونکہ ان کے خیال میں آپریشن کا نتیجہ نقصان ہی ہوگا، فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو مل بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا ہوگا، کیونکہ صرف قرارداد پاس کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے سماء نیوز کے پروگرام میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بارے میں اہم باتیں کیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز تو جاری ہیں، لیکن ہمیں افغانستان کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہے۔ اسٹیبلشمنٹ بھی افغانستان میں جرگہ بھیجنے کے حوالے سے تیار ہے۔ عوام کا اعتماد غلط پالیسیوں کی وجہ سے متاثر ہوا ہے، اور اب ہمیں نظر ثانی کرنی ہوگی۔ جب تک بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، سیاسی استحکام ممکن نہیں۔ آگے بڑھنے کے لیے بانی کو رہا کرنا ضروری ہے۔

کل کی میٹنگ میں سیاسی معاملات اور بانی کے بارے میں بات نہیں ہوئی۔ میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہا ہوں اور انہیں بتایا ہے کہ میرا ضمیر کہتا ہے کہ میں ان کی رہائی کے لیے جو کچھ بھی کر سکتا ہوں، کروں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل کے اعلامیہ میں دہشتگرد تنظیموں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کا ذکر ہوا، لیکن ہمارے سیاسی ڈیجیٹل نیٹ ورکس کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~