Connect with us

news

جنوری 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 420 ملین ڈالر تک پہنچ گیا

Published

on

اسٹیٹ بینک آف پاکستان

راچی:
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک بار پھر خسارے میں چلا گیا ہے، جنوری میں 420 ملین ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ جون 2024 کے بعد کا سب سے زیادہ خسارہ ہے۔

یہ بیرونی کھاتے پر امپورٹس اور غیر ملکی ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کی عکاسی کرتا ہے، جبکہ دسمبر 2024 میں 474 ملین ڈالر کا سرپلس دیکھا گیا تھا۔ تاہم، بلند ترسیلات زر کی بدولت رواں مالی سال کے پہلے سات مہینوں میں مجموعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ 682 ملین ڈالر سرپلس رہا، جو کہ ایک نمایاں کامیابی ہے۔

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ 1,801 ملین ڈالر خسارے میں رہا۔ جنوری 2025 میں 420 ملین ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سالانہ بنیادوں پر 4 فیصد زیادہ ہے، جو کہ جنوری 2024 میں 404 ملین ڈالر تھا۔ اشیاء کی ایکسپورٹ میں سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد بہتری آئی ہے، جو کہ 2.94 ارب ڈالر رہی۔

لیکن اشیاء کی امپورٹس 17 فیصد اضافے کے ساتھ 5.45 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جس سے تجارتی خسارہ 26 فیصد بڑھ کر 2.51 ارب ڈالر ہوگیا، جو کہ بیرونی کھاتے پر دباؤ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اسی طرح، خدمات کی تجارت کا بیلنس بھی سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد اضافے کے ساتھ 315 ملین ڈالر خسارے میں رہا۔

خدمات کی ایکسپورٹ 691 ملین ڈالر کی سطح پر برقرار ہیں، جبکہ خدمات کی امپورٹ بڑھ کر 1.01 ملین ڈالر ہوگئی۔

news

چیمپئنز ٹرافی 2025: پاکستان کے لیے بھارت سے جیتنا ضروری

Published

on

چیمپئنز ٹرافی

چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں پاکستان کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، اگر ٹورنامنٹ میں آگے جانا ہے تو اتوار کو بھارت کو ہر صورت ہرانا ہوگا۔
اگرچہ ابھی ٹورنامنٹ میں گروپ اے کے صرف دو میچز ہی ہوئے ہیں، لیکن چیمپئنز ٹرافی میں ہر میچ کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور یہ ناک آؤٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔

دفاعی چیمپئن پاکستان کو اگر 23 فروری کو بھارت کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تو گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔

ایسی صورت میں قومی ٹیم صرف اس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچے گی جب وہ آخری میچ بنگلا دیش کے خلاف جیت جائے۔ اسی طرح بنگلا دیش، نیوزی لینڈ اور بھارت میں سے کوئی ایک ٹیم دو اور باقی صرف ایک ایک میچ جیتے، اور پھر رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہوگا۔

جاری رکھیں

news

وزیر دفاع خواجہ آصف کی عمران خان پر تنقید | پی ٹی آئی کی سیاست پر تبصرہ

Published

on

خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو قوم کا باپ قرار دیا، اور جس کو باپ کہتے تھے، اسی کے بارے میں بد زبانی کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی چاہتے تھے کہ فوج ان کی جماعت کا ذیلی ادارہ بن جائے۔ اپنے ایک انٹرویو میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان اڈیالہ جیل سے آرمی چیف کو خط پر خط لکھ کر ترلے کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کا طرز عمل ہرگز سیاسی نہیں ہے۔ عمران خان فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سے محرومی کے بعد پی ٹی آئی اپنے زخم چاٹ رہی ہے اور اپنے مذموم مقاصد کے لیے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کو رونما کیا گیا۔

قومی املاک پر حملے اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کے واقعات ایک حقیقت ہیں۔

پی ٹی آئی والوں کی سیاست صرف ایک ذات کے لیے ہے۔ انہیں ملک کی فکر نہیں ہے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر برطانیہ کے اہم دورے پر ہیں، جہاں دونوں ملکوں کے درمیان اہم سفارتی، عسکری اور معاشی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں تعلقات مثالی ہیں۔ آرمی چیف کے خلاف منفی مہم چلائی جا رہی ہے۔


جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~