Connect with us

news

مفتی قوی کہتے ہیں آپ حسین وجمیل ہیں، وینا ملک

Published

on

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل، اداکارہ اور میزبان وینا ملک نے اپنےحالیہ انٹرویو میں مفتی قوی کے ساتھ ماضی میں ہونے والے تنازع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفتی قوی تمام اداکاراؤں کی خفیہ انداز میں نگرانی کرتے ہیں، مفتی صاحب سب کے بارے میں سب جانتے ہیں ایک مرتبہ مجھے بھی کہا کہ آپ کا حسن و جمال کیا ہی کمال کا ہے
حال ہی میں اداکارہ و انہوں نے بگ باس میں شرکت کی اور ناکام شادی سمیت مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا
وینا ملک نے بتایا کہ ماضی میں بھارتی ریلیٹی شو ’بگ باس‘ میں کام کر کے بہت اچھا لگا لیکن اب تک یہ سمجھ نہیں پائی کہ اس میں ایسا کیا تھا کہ لوگ آج بھی مجھے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، مجھے اس شو کے بعد کافی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔انہوں نے بگ باس میں کام کرنے کے تجربے کے متعلق بتایا کہ شو کا حصہ بننے سے پہلے ایک تحریری معاہدہ ہوتا ہے، جس میں ہر چیز واضح طور پر درج کی جاتی ہے کہ 56 کیمرے گھر کے اندر اور 56 کیمرے گھر سے باہر ہر وقت سب کچھ
ریکارڈ کر رہے ہوتے ہیں، پھر ان کی مرضی پر ہے کہ وہ کیا دکھائیں اور کیا نہیں۔ مفتی قوی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مفتی قوی تمام اداکاراؤں کو خفیہ طور پر دیکھتے رہتے ہیں، ان کےڈرامے دیکھتے ہیں، وہ مجھےبھی کہتے ہیں کہ آپ کا حسن و جمال بھی ہے، جس پر میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ کو میرے حسن و جمال کا کیسے پتا چلا ؟
وینا ملک نے کہا بگ باس میں جس طرح مجھے دکھایا گیا،
اس کا مفتی قوی کو کیسے پتہ چلا تھا؟ اس وقت یہی سوال میں نے ان سے بھی کیا تھا، جس پر وہ بھڑک اٹھے تھے۔
وینا نے یہ بھی کہا کہ اگر عزت و ذلت دینا کسی انسان کے ہاتھ میں ہو تو وہ کسی کی زندگی برباد کرنے میں ایک منٹ نہیں لگائے گا نہیں معلوم کہ لوگ اتنے سنگ دل کیسے ہو جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ مفتی قوی نے ماضی میں ایک دفعہ اداکارہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا وینا ملک اپنے بچوں کے ساتھ بگ باس دیکھ سکتی ہیں؟ جس پر وینا نے جواب دیا تھا کہ میرے بچے میرے کام سے اچھی طرح واقف ہیں وہ میرے ساتھ یہ سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~