Connect with us

news

چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل سٹریٹجک پلانز ڈویژن لیفٹیننٹ جنرل یوسف جمال نے چکلالہ میں منعقدہ ایک انویسٹی گیشن تقریب کے دوران سٹریٹجک پلانز ڈویژن کے پینتیس نامور سائنسدانوں اور انجینئرز کو ان کی شاندار خدمات پر ممتاز سروس میڈلز سے نوازا۔

Published

on

news

سپریم کورٹ: عمر سرفراز چیمہ اور عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیسز کی یکساں سماعت کا فیصلہ

Published

on

جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمر سرفراز چیمہ کا کیس بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کیس کے ساتھ آئندہ ہفتے سنا جائے گا۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں عمر سرفراز چیمہ کے خلاف 9 مئی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے کہ جسمانی ریمانڈ کے مقدمات میں فیصلوں کا ایک جیسا معیار ہو، کیونکہ بانی پی ٹی آئی اور عمر سرفراز چیمہ دونوں کا کیس جسمانی ریمانڈ سے متعلق ہے۔

عمر سرفراز چیمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکل کو پہلے گرفتار کیا گیا اور بعد میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کا ایک دن بھی جسمانی ریمانڈ منظور نہیں کیا، جبکہ ان سے ایک پستول برآمد کرنا ہے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 24 اپریل تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی 9 مئی سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے تھے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت منسوخی سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کی تھی۔

چیف جسٹس نے واضح کیا تھا کہ سپریم کورٹ ان مقدمات کے ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی۔ وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ کسی مقدمے کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل ہو؟

چیف جسٹس نے جواب میں کہا کہ فاضل وکیل ایسا نہ کہیں، کیونکہ انسداد دہشت گردی کے قانون کے مطابق عدالت کو مقدمات کی روزانہ سماعت کرنا ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ٹرائل کا معاملہ متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اور سپریم کورٹ اس ٹرائل کی نگرانی نہیں کرے گی۔

لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات پر پانچ سو سے زائد مقدمات درج کیے گئے تھے، جبکہ پنجاب حکومت کے مطابق 24 ہزار افراد ان مقدمات میں مفرور قرار دیے گئے تھے۔ سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی درخواستِ ضمانت پر بھی سماعت ہوئی، جسے عدالت نے آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔

جاری رکھیں

news

وزیراعظم شہباز شریف: دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جہاد جاری، دشمن ہماری معاشی ترقی سے خائف

Published

on

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خوفزدہ ہیں، دہشت گردوں کو ایسی عبرتناک شکست دی جائے گی کہ وہ دوبارہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہ کر سکیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے جہاد جاری رہے گا۔

یہ بات شہباز شریف نے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی روابط رانا ثناء اللہ، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف، گلگت بلتستان کے وزیر داخلہ شمس الحق لون، آزاد جموں و کشمیر کے وزیر داخلہ کرنل (ر) وقار نون، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز، انسپکٹر جنرلز آف پولیس، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ نیکٹا میں قومی و صوبائی سطح پر انٹیلی جنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ مرکز قائم کیا جا چکا ہے۔ پنجاب کے 10 شہروں میں سیف سٹی منصوبہ فعال ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپور خاص اور نوابشاہ میں منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، لکی مروت، گوادر اور قومی شاہراہ 25 این اور 40 این پر واقع شہروں میں بھی سیف سٹی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اہم شاہراہوں اور پلوں پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں، جبکہ بڑے شہروں کے گرد و نواح میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ اسلام آباد میں فارنزک سائنس ایجنسی قائم ہو چکی ہے اور پنجاب میں پہلے سے موجود ایجنسی کو مزید جدید بنایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کو زیادہ محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وفاق اور صوبوں کا یکجا ہو کر کام کرنا خوش آئند ہے اور تمام اداروں کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسمگلنگ اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں مزید شدت لائی جائے۔ انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورکس کو ختم کیا جائے اور انہیں قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے جوان دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک کا دفاع کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہو گا۔ وفاقی حکومت صوبوں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~