سیاست
انتخابی نتائج کا اعلان 9 فروری کی شب ایک بجے ہوگا، EMS سسٹم کا تجربہ کیا جائیگا
اسلام آباد ( آن لائن ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کااعلان 9 فروری کی رات 1 بجے کرنے کا اعلان کردیا
اسلام آباد ( آن لائن ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کااعلان 9 فروری کی رات 1 بجے کرنے کا اعلان کردیا ،عام انتخابات میں ای ایم ایس سسٹم کاتجربہ کیا جائیگا جس کے تحت ملک بھر سے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوں گے ،ملک بھر سے رزلٹ بروقت الیکشن کمیشن بھیجنے کیلئے تمام ترانتظامات کرلیے گئے ہیں ،ذرائع کے مطابق تمام حلقوں کے ریٹڑننگ آفسران کو تین تین ڈیٹاانٹری آپریٹرزفراہم کیے جائیں گے ،الیکشن 2024 میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم ( ای ایم ایس ) کا استعمال کیا جائے گا،آر ٹی ایس سسٹم بیٹھنے کی وجہ ایک وقت میں ایک ڈیٹا انٹری سسٹم تھا اورنتائج موصول میں ہونے میں زیادہ وقت لگا،الیکشن 2024 صاف ،شفاف اورغیرجانبدارانہ کرانے کیلئے ٹیکنالوجی کا بھرپوراستعمال کیاجائے گا،آراوز کوفائبرآپٹکس کی سہولت میسرہوگی اورمتبادل کے طورپروائی فائی ڈیوائس بھی دینگے ،الیکشن کمیشن چاروں صوبوں میں الیکشن مینجمنٹ سسٹم ( ای ایم ایس ) کا کامیاب تجربہ کر چکاہے،الیکشن کمیشن مختلف اضلاع میں ریجنل الیکشن کمشنرز، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے دفاتر سے ای ایم ایس کا تجربہ کرچکا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ای ایم ایس سسٹم جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے،ای ایم ایس کے ذریعے نتائج انٹرنیٹ اور بغیر انٹرنیٹ کے بھی بھیجا جاسکیں گے،
news
سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں کے ٹرائل پر ججز کے سخت ریمارکس، انصاف و اپیل کے حق پر سوالات
سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی نے اٹارنی جنرل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت جاری ہے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے، جس میں جسٹس حسن اظہر، جسٹس نعیم اختر، اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی، اور جسٹس محمد علی بھی اس بینچ کا حصہ ہیں۔
آج کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ “ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مجھے بتایا کہ عدالت نے مجھے طلب کیا تھا۔ جب کورٹ مارشل ٹرائل ہوتا ہے تو اس کا پورا طریقہ کار ہوتا ہے، ملٹری ٹرائل کا مکمل ریکارڈ عدالت کے پاس ہے۔ اگر کسی کو سزائے موت دی جاتی ہے تو اس پر عمل اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک اپیل کا فیصلہ نہ ہو جائے۔”
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ “آئین میں بنیادی حقوق موجود ہیں اور ہمارے سامنے اس وقت یہی مسئلہ ہے۔ ہم اپیل کی بات اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ یہ بنیادی حق ہے۔” اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ “خواجہ حارث جب اپنے دلائل مکمل کریں گے تو میں مزید بات کروں گا۔ کلبھوشن کیس میں ایک اور مسئلہ تھا، سیکشن تین میں فئیر ٹرائل اور وکیل کا حق ہے، جب یہ معاملہ فل کورٹ میں آیا تھا تو وہ بھی 18ویں ترمیم کے بعد آیا۔”
news
شاہ محمود قریشی: جیل میں بیٹھ کر وہ کیا جو باہر کی قیادت نہ کر سکی
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پارٹی کی باہر موجود قیادت جو نہ کر سکی، وہ میں نے جیل میں بیٹھ کر کر دکھایا ہے۔ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے 2013ء اور 2018ء میں عمر کوٹ میں پی ٹی آئی کو متعارف کرایا، پی ٹی آئی کا جھنڈا اور انتخابی نشان “بلا” میں خود عمر کوٹ سندھ لے کر گیا۔
انہوں نے کہا کہ 14 اور 15 اپریل کو عمر کوٹ میں پانی کے مسئلے پر احتجاج ہو رہا ہے اور میں جیل میں بیٹھ کر اس احتجاج کی قیادت کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے اور جے یو آئی کی قیادت کا شکر گزار ہوں، پانی کے مسئلے پر سندھ کی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہو چکی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں پانی کے مسئلے پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ منصوبہ منظور ہونے کے وقت اس میں چھ نہریں شامل تھیں، پیپلز پارٹی کو تب بھی سب معلوم تھا لیکن تب کوئی آواز نہیں اٹھی، جب ارسا نے پانی کی دستیابی کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا تو تب بھی پیپلز پارٹی خاموش تھی، اب جب سندھ میں عوامی احتجاج شروع ہوا تو انہوں نے بھی رونا دھونا شروع کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہروں کی تعمیر کے منصوبے پر چھ اضلاع میں کافی عرصے سے کام جاری تھا اور زمین بھی حاصل کی جا رہی تھی، تب کسی کو اعتراض نہیں تھا۔
شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو دبئی میں کیا کر رہا ہے جب کہ سندھ میں عوام سراپا احتجاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام پیپلز پارٹی کی حقیقت جان چکی ہے، زرداری خاندان “بھٹو” بن کر عوام کو دھوکہ دے رہا ہے، بھٹو کا وارث صرف بھٹو ہو سکتا ہے، زرداری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف نام رکھنے سے کوئی بھٹو کا وارث نہیں بن سکتا، بلاول درحقیقت “حاکم زرداری” کا وارث ہے نہ کہ ذوالفقار علی بھٹو کا۔ اب “زر” اور “زرداری” کی سیاست مزید نہیں چلے گی۔ آخر میں انہوں نے سندھ کی عوام سے اپیل کی کہ وہ عمر کوٹ کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔