news
ناسا نے تیسرا بین السیّاروی برفانی شہاب ثاقب دریافت کرلیا
ناسا نے حال ہی میں ایک تیسرے بین السیّاروی (Interstellar) برفانی شہاب ثاقب کی دریافت کی تصدیق کی ہے، جو سورج کے نظام سے گزرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ دریافت چلی میں واقع ایٹلاس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے 1 جولائی 2025 کو کی گئی۔ یہ خلائی جسم، جو برف اور گیس پر مشتمل ہے، ایک “برفانی گیند” کی مانند دکھائی دیتا ہے اور زمین کے لیے بالکل بے ضرر ہے کیونکہ اس کا راستہ زمین سے محفوظ فاصلے پر ہے۔
ناسا کے مطابق یہ تیسرا شہاب ثاقب ہے جسے ہماری کہکشاں کے باہر کسی دوسرے ستارے یا نظام سے آتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اس سے قبل 2017 اور 2019 میں دو ایسے بین السیّاروی برفانی اجسام دریافت ہو چکے ہیں۔ ایٹلاس دوربین جس کے ذریعے اس خلائی جسم کی نشاندہی ہوئی، زمین سے ممکنہ طور پر ٹکرا سکنے والے اجسام کی نگرانی کے لیے وقف ہے۔
یہ دریافت نہ صرف خلا سے آنے والے اجسام کے مطالعے میں ایک اہم پیشرفت ہے بلکہ یہ ہماری کہکشاں کے باہر کے اجسام کو سمجھنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے، جس سے سائنس دانوں کو کائنات کے بارے میں مزید نئی معلومات حاصل ہو سکتی ہیں۔