Connect with us

سیاست

اب بھی وقت ہے تباہ کن ضد اور نفرت چھوڑیں، عارف علوی

Published

on

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور سابق صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ اب بھی وقت ہے تباہ کن ضد اور نفرت چھوڑیں، امن اور انصاف کی طرف قدم بڑھائیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری جھوٹ نہیں بولتی ہیں، مجھے یقین ہے کہ یہ حقیقت ہے اور میں خود ان سے یہ روداد سن چکا ہوں، بڑے اقسوس اور بڑی شرم کی بات ہے جنہوں نے یہ کیا وہ کون ہیں؟ کیا وہ ہیں جو دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہیں؟ یا وہ ہیں جو سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں؟ یا وہ ہیں جنہوں نے کہا کہ ہم آئین میں اپنا رول پہچانتے ہیں یا وہ ہیں جنہوں نے آئین پڑھا نہیں؟ یا وہ ہیں جنہوں نے جناح صاحب کی کوئٹہ گیریسن کی تقریر نہیں سنی؟۔

ڈاکٹر عارف علوی خبردار کرچکے ہیں کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مینڈیٹ کی چوری، بربریت، گرفتاریوں اور قتل کے ذریعے پاکستانیوں پر سوار ہو سکتے ہیں تو بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ ایک مہلک غلط فہمی کا شکار ہیں، ان کی یہ سواری جلد ہی ختم ہو جائے گی، یا تو عوام کے ہاتھوں کچل دیے جائیں گے، یا پھر یہ جان بچا کر اُس سرزمین کی طرف بھاگ جائیں گے جہاں ان کی چوری شدہ دولت موجود ہے۔

سابق صدر پاکستان کا کہنا ہے کہ میں کس کی مذمت کروں؟ ادارہ تو میرا اپنا ہے اور میرے وطن کا محافظ ہے مگر قیادت گمراہی کی طرف گامزن ہے، گمراہی تین اقسام کی ہوتی ہے، پہلی راستہ جان بوجھ کے غلط پکڑا، دوسری راستہ بھول گئے اور گم ہو گیا، تیسری اب پریشانی ہے لیکن انا بیچ میں ررکاوٹ ہے کہ واپس کیسے جائیں، لیکن اب بھی وقت ہے کہ تباہ کن ضد اور نفرت چھوڑیں، امن اور انصاف کی طرف قدم بڑھائیں میں قیدی نمبر 804 کی طرف سے وعدہ کرتا ہوں وہ بدلہ نہیں لے گا بلکہ درگزر کرے گا اور حل نکل آئے گا۔

head lines

سانحہ 9 مئی میں ملوث 60 مزید مجرمان کو سزائیں، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی

Published

on

سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرمان کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزائیں سنا دی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں یہ سزائیں سنائی گئی ہیں، جن میں مختلف حملوں میں ملوث افراد کو سزا دی گئی ہے۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مجرموں کو قانونی حق کی یقین دہانی کے ساتھ کارروائی کی۔

سزائیں سنانے والے مجرموں میں جناح ہاؤس، جی ایچ کیو، اے آئی ایم ایچ راولپنڈی، اور دیگر فوجی اڈوں پر حملے کرنے والے افراد شامل ہیں۔ یہ سزائیں مختلف قید کی مدتوں پر مشتمل ہیں، جن میں 2 سال سے لے کر 10 سال تک کی قید بامشقت شامل ہے۔

ان مجرموں پر اپیل کا حق اور دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں، جیسا کہ آئین اور قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ریاست کی ناقابل تسخیر رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے ثابت قدم ہیں اور قوم، حکومت اور مسلح افواج انصاف کے حصول کے لیے اپنے عزم میں پُرعزم ہیں۔

سزا پانے والے 60 مجرمان کی تفصیلات درجہ زیل ہیں

جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان خان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت

جناح ہاؤس حملے میں ملوث میاں عباد فاروق ولد امانت علی کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث رئیس احمد ولد شفیع اللہ کو 6 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6 سال قید بامشقت

۔جناح ہاؤس حملے میں ملوث علی رضا ولد غلام مصطفی کو 6 سال قید بامشقت

۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ دانش ولد راجہ عبدالوحید کو 4 سال قید بامشقت

۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث سید حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید بامشقت

۔ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی  پر حملے میں ملوث علی حسین ولد خلیل الرحمان کو 7 سال قید بامشقت

۔ پنجاب رجمنٹ سنٹر مردان حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد نبی کو 2 سال قید بامشقت

۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤنٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث سہراب خان ولد ریاض خان کو4 سال قید مشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث بریگیڈئر (ر) جاوید اکرم ولد چودھری محمد اکرم کو 6 سال قید بامشقت

۔ ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید بامشقت

۔قلعہ چکدرہ حملے میں ملوث ذاکر حسین ولد شاہ فیصل کو 7 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث امین شاہ ولد مشتر خان کو 9 سال قید بامشقت

۔پی ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث فہیم ساجد ولد محمد خان کو 8 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث حمزہ شریف ولد محمد اعظم کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد ارسلان ولد محمد سراج کو 7 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد عمیر ولد عبدالستار کو 6 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث نعمان شاہ ولد محمود احمد شاہ کو 4 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد خانزادہ خان کو 9 سال قید بامشقت

۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث محمد احمد ولد محمد نذیر کو 2 سال قید بامشقت

۔ ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث پیرزادہ میاں محمد اسحق بھٹہ ولد پیرزادہ میاں قمرالدین بھٹہ کو 3 سال قید بامشقت

۔ جی ایچ کیو حملے میں ملوث محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث امجد علی ولد منظور احمد کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث محمد رحیم ولد نعیم خان کو 6 سال قید بامشقت

پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث احسان اللہ خان ولد نجیب اللہ خان کو 10 سال قید بامشقت

۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ حملے میں ملوث منیب احمد ولد نوید احمد بٹ کو 2 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد علی ولد محمد بوٹا کو 2 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث سمیع اللہ ولد میر داد خان کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث میاں محمد اکرم عثمان ولد میاں محمد عثمان کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث مدثر حفیظ ولد حفیظ اللہ کو 6 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث سجاد احمد ولد محمد اقبال کو 4 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث خضر حیات ولد عمر قیاض خان کو 9 سال قید بامشقت

۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد نواز ولد عبدالصمد کو 2 سال قید بامشقت

۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث محمد بلال ولد محمد افضل کو 4 سال قید بامشقت

۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث محمد سلیمان ولد سِیعد غنی جان کو 2 سال قید بامشقت

۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث اسد اللہ درانی ولد بادشاہ زادہ کو 4 سال قید بامشقت

۔چکدرہ قلعے پر حملے میں ملوث اکرام اللہ ولد شاہ زمان کو 4 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد فرخ ولد شمس تبریز کو 5 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث وقاص علی ولد محمد اشرف کو 6 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث امیر ذوہیب ولد نذیر احمد شیخ کو 4 سال قید بامشقت

۔ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی حملے میں ملوث فرہاد خان ولد شاہد حسین کو 7 سال قید بامشقت

۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث عزت خان ولد اول خان کو 2 سال قید بامشقت

۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ کو 2 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث ثقلین حیدر ولد رفیع اللہ خان کو 9 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث محمد سلمان ولد زاہد نثار کو 2 سال قید بامشقت

۔ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث حامد علی ولد سید ہادی شاہ کو 3 سال قید بامشقت

۔ راہولی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث محمد وقاص ولد ملک محمد کلیم کو 2 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث عزت گل ولد میردادخان کو 9 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث حیدر مجید ولد محمد مجید کو 2 سال قید بامشقت

۔ جناح ہاؤس حملے میں ملوث گروپ کیپٹن وقاص احمد محسن(ریٹائرڈ) ولد بشیر احمد محسن کو 2 سال قید بامشقت

۔ ہیڈکوارٹر دیر سکاؤٹس تیمر گرہ حملے میں ملوث محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کو 2 سال قید بامشقت

۔گیٹ ایف سی کینٹ پشاور حملے میں ملوث محمد ایاز ولدصاحبزادہ خان کو 2 سال قید بامشقت

۔چکدرہ قلعے حملے میں ملوث رئیس احمد ولد خستہ رحمان کو 4 سال قید بامشقت

۔ چکدرہ قلعے حملے میں ملوث گوہر رحمان ولد گل رحمان کو 7 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث نیک محمد ولد نصر اللہ جان کو 9 سال قید بامشقت

۔ فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث فہد عمران ولد محمد عمران شاہد کو 9 سال قید بامشقت

۔ راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث سفیان ادریس ولد ادریس احمد کو 2 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث رحیم اللہ ولد بیعت اللہ کو 9 سال قید بامشقت

۔ بنوں کینٹ حملے میں ملوث خالد نوازولد حامد خان کو 9 سال قید بامشقت

جاری رکھیں

head lines

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان

Published

on

پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرے گی، جو کہ اہم سیاسی پیش رفت کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی آج دوپہر 2 بجے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرے گی تاکہ مذاکرات کے پہلے دور کے بارے میں انہیں آگاہ کیا جا سکے۔

مذاکراتی کمیٹی کے اراکین آئندہ کی حکمتِ عملی پر مشاورت کریں گے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مذاکرات میں اگر سنجیدگی نظر آئی تو پھر سول نافرمانی کی کال واپس لینے پر سوچا جا سکتا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات میں اپنے دو بنیادی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلا مطالبہ بانی پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی ہے، جبکہ دوسرا مطالبہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا ہے۔

یہ ملاقات پی ٹی آئی کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لیے مذاکراتی عمل کے آغاز کی علامت ہے۔ اگر مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی تو اس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر سول نافرمانی کی کال واپس لے لی جائے گی، جس سے سیاسی تناؤ میں کمی آ سکتی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~