Connect with us

خاص رپورٹ

آئی ایم ایف پاکستان کی خودمختاری کے لیے خطرہ ہے، خواجہ آصف

Published

on

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ان کا شہر سیالکوٹ ایکسپورٹ کا مرکز ہے، ایکسپورٹرز پر جو ٹیکس لگایا گیا اس سے ایف بی آر کے کرپٹ مافیا کو فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ غلام سرور قومی مجرم ہیں، ان کے ایک بیان کی وجہ سے ہماری پروازوں کے روٹس بند ہوگئے، جس سے کئی سو ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ایوی ایشن منسٹری میں اربوں روپے کی کرپشن ہو رہی ہے، پیٹرول کی قیمتیں بین الاقوامی سطح پر بڑھی ہیں اس لیے بڑھائی ہیں۔

نہوں نے کہا کہ حکومت پر آئی ایم ایف کا پریشر تھا، ایکسپورٹرز ڈیڑھ فیصد دینے کو تیار تھے، ایکسپورٹرز کےلیے میں 15 سے 20 دن سے احتجاج کر رہا ہوں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے آپریشن عزم استحکام پر نہیں سندھ کی حد تک اختلافات ہیں، جسے ختم کرنے میں وزیراعظم شہباز شریف کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن عزم استحکام میں کوئی نقل مکانی نہیں ہوگی، ہمیں دہشت گردی کی اطلاعات مل رہی ہیں جبکہ آپریشن مخصوص جگہوں پر ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات کے فیصلے میں جے یو آئی اور اے این پی دونوں شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی جب سے اسلامی جمعیت طلبہ کے ہاتھ میں آئی ہے، اس کے اعلیٰ اصول کمپرومائز ہوگئے، انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ پرویز مشرف کے ساتھ کھڑے تھے

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں کے ٹرائل پر ججز کے سخت ریمارکس، انصاف و اپیل کے حق پر سوالات

Published

on

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی نے اٹارنی جنرل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس کی سماعت جاری ہے۔ اس کیس کی سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ کر رہا ہے، جس میں جسٹس حسن اظہر، جسٹس نعیم اختر، اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی، اور جسٹس محمد علی بھی اس بینچ کا حصہ ہیں۔

آج کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ “ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مجھے بتایا کہ عدالت نے مجھے طلب کیا تھا۔ جب کورٹ مارشل ٹرائل ہوتا ہے تو اس کا پورا طریقہ کار ہوتا ہے، ملٹری ٹرائل کا مکمل ریکارڈ عدالت کے پاس ہے۔ اگر کسی کو سزائے موت دی جاتی ہے تو اس پر عمل اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک اپیل کا فیصلہ نہ ہو جائے۔”

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ “آئین میں بنیادی حقوق موجود ہیں اور ہمارے سامنے اس وقت یہی مسئلہ ہے۔ ہم اپیل کی بات اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ یہ بنیادی حق ہے۔” اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ “خواجہ حارث جب اپنے دلائل مکمل کریں گے تو میں مزید بات کروں گا۔ کلبھوشن کیس میں ایک اور مسئلہ تھا، سیکشن تین میں فئیر ٹرائل اور وکیل کا حق ہے، جب یہ معاملہ فل کورٹ میں آیا تھا تو وہ بھی 18ویں ترمیم کے بعد آیا۔”

جاری رکھیں

news

مولانا طارق جمیل: میرے اکاؤنٹ میں 49 ارب نہیں، دروازے تحقیق کے لیے کھلے ہیں

Published

on

مولانا طارق جمیل

لاہور: معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے سوشل میڈیا پر ان سے منسوب بے بنیاد خبروں پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کے یا ان کے خاندان کے خلاف پھیلائی جانے والی افواہیں سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔ اپنے ویڈیو بیان میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں 49 ارب روپے موجود ہیں اور ان کے بیٹے کی کوئی ہاؤسنگ اسکیم بھی ہے، جو کہ مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد باتیں ہیں۔

مولانا طارق جمیل نے کہا، میں صرف ان دو چیزوں پر وضاحت دینا چاہتا ہوں۔ اللہ کا شکر ہے کہ میں ایک کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، مگر کروڑوں یا اربوں روپے کبھی میرے پاس نہیں آئے۔ میں نے 52 سال اللہ کے دین کے لیے وقف کیے ہیں، اور کبھی حرام مال کی طرف نگاہ تک نہیں ڈالی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پوری زندگی لوگوں کو حلال رزق، سچائی اور دیانتداری کی تلقین کرتے گزری ہے۔ اگر میں نے بھی وہی کام کیے ہوتے جن سے منع کرتا ہوں تو میری ساری محنت اور دعوت کا اثر ختم ہو جاتا۔ میں نے کبھی اپنے بچوں کو غلط لقمہ نہیں کھلایا اور نہ کبھی کوئی غیر قانونی طریقہ اپنایا۔

مولانا طارق جمیل نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ لوگ ان کی نیک نیتی کو سمجھنے کے بجائے بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~