Connect with us

head lines

پاکستان میں عید الاضحیٰ 7 جون کو منائی جائے گی چاند نظر نہیں آیا

Published

on

عید الاضحیٰ

پاکستان میں ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا، جس کی وجہ سے عید الاضحیٰ 7 جون بروز ہفتہ منائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو ملک کے کسی بھی کونے سے چاند کی رویت کی کوئی تصدیق شدہ خبر نہیں ملی۔ اس اعلان سے پہلے لاہور، کراچی اور پشاور کی زونل رویت ہلال کمیٹیوں نے بھی چاند نہ نظر آنے کی تصدیق کی تھی۔ چاند کی عدم رویت کی وجہ سے یکم ذی الحج 29 مئی بروز جمعرات کو ہوگی، جبکہ عید قربانی 7 جون کو منائی جائے گی۔ عید کی حتمی تاریخ کا اعلان چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔

دوسری طرف، کئی اسلامی ممالک نے عید الاضحیٰ کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ انڈونیشیا وہ پہلا ملک ہے جہاں ذی الحج 1446 ہجری کا چاند سب سے پہلے نظر آیا، اور وہاں عید الاضحیٰ 6 جون بروز جمعہ کو منائی جائے گی۔ جاپان نے بھی چاند نہ نظر آنے کی وجہ سے 7 جون کو عید منانے کا اعلان کیا ہے۔ ملائیشیا اور برونائی دارالسلام میں بھی چاند نظر نہیں آیا، لہٰذا وہاں بھی عید 7 جون کو ہوگی۔

ماہرینِ فلکیات کے مطابق پاکستان میں چاند 28 مئی کو نظر آنے کے امکانات کافی روشن تھے، جبکہ 27 مئی کو چاند کی عمر صرف 11 گھنٹے تھی، جس کی وجہ سے رویت ممکن نہیں تھی۔ 28 مئی کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 35 گھنٹے سے زیادہ ہوگی، جو کہ رویت کے لیے موزوں عمر سمجھی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

head lines

پی ٹی آئی عوامی اسمبلی کا اجلاس، بلوچستان ہڑتال اور جسٹس اطہر من اللہ کی تقریر کی حمایت

Published

on

پاکستان تحریک انصاف

پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کا بائیکاٹ

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ بعد ازاں ایوان سے باہر اپنی عوامی اسمبلی لگائی۔ اس دوران پارٹی نے 8 ستمبر کو بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کردی۔

قرارداد اور اہم نکات

عوامی اسمبلی میں بیرسٹر گوہر نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہائبرڈ نظام ماورائے عدالت ہے اور اسے مسترد کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ 26 ویں ترمیم کے خلاف دائر پٹیشنز فل کورٹ میں سنی جائیں۔ اسی دوران میڈیا پر قدغن ختم کرنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانوں کے انخلا کو روکنے پر بھی زور دیا گیا۔

سیلاب متاثرین کے لیے اپیل

مزید برآں، بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ تمام ارکان آج ہی سیلاب متاثرین کی مدد کو جائیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔

رہنماؤں کے خطابات

پی ٹی آئی رہنماؤں نے یکے بعد دیگرے خطاب کیا۔ عاطف خان نے کہا کہ اسمبلی عوام کی بھلائی کے بجائے کرپشن معافی اور عدلیہ پر دباؤ کے لیے استعمال ہورہی ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو نہ گھریلو اشیا مل رہی ہیں اور نہ ہی بیٹوں سے بات کرنے کا موقع۔

ادھر اسد قیصر نے بلوچستان دھماکوں کی مذمت کی اور جسٹس اطہر من اللہ کی تقریر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں، عامر ڈوگر نے کہا کہ ہائبرڈ نظام شخصی حکومت ہے جس میں انصاف کا فقدان ہے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

اسی طرح علی محمد خان نے کہا کہ اصل سیاسی قوت ایوان سے باہر رکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملکی دفاع کے لیے ڈٹ کر مؤقف اختیار کیا۔ نتیجتاً عوام کو سیاست کرنے اور اپنی آواز بلند کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

جاری رکھیں

head lines

پنجاب میں سیلابی ریلے سے تباہی، کئی دیہات ڈوب گئے، دو نوجوان جاں بحق

Published

on

سیلابی ریلے

بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے پانی نے پنجاب کے جنوبی اضلاع میں تباہی مچادی۔ دریائے ستلج، راوی اور چناب میں طغیانی آئی۔ نتیجے میں کئی حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ اس دوران درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ منڈی بہاؤالدین میں دو نوجوان پانی کے ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔

تاہم صورتحال مزید خراب ہوئی جب شجاع آباد میں بستی گاگرہ کا بند ٹوٹ گیا۔ دو سو فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ دوسری جانب ملتان کی بستی گرے والا میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی۔

مزید برآں جھنگ کے علاقے شورکوٹ میں درمیانے درجے کا سیلاب آگیا۔ سلطان باہو پل سے دو لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک کا ریلا گزرا۔ ادھر ریلوے پل پر دباؤ بڑھنے کے باعث شورکوٹ خانیوال ریلوے سیکشن دوسرے روز بھی بند رہا۔

ادھر پنڈی بھٹیاں میں ہائی فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا۔ وہاں سے پانچ لاکھ ستاون ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ احمد پور سیال میں بند میں شگاف پڑا جس سے کئی علاقے زیر آب آگئے۔ لیاقت پور میں بھی دریائے چناب اور دریائے سندھ کے ریلوں نے بستیاں ڈبو دیں۔

چنیوٹ میں ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں جاری رکھیں۔ ٹھٹھہ ہشمت اور موضع ڈوم سے پچیس افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ اب تک 1312 افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہے۔ تاہم خانیوال، اوچ شریف اور دیگر اضلاع میں سیلاب نے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ کردیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~