Connect with us

news

رانا ثناءاللہ: پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں سے بات چیت کیلئے تیار

Published

on

رانا ثناءاللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کیلئے تیار ہے کیونکہ جمہوری معاشرے میں سیاسی معاملات بات چیت کے ذریعے ہی آگے بڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے بھی مذاکرات کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں اور اب بھی ملکی مفاد میں ہر جماعت سے بات چیت کیلئے آمادہ ہیں، خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف کو چارٹر آف اکانومی جیسے اہم معاملات میں شامل ہونا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران وزیراعظم شہباز شریف، نواز شریف کی رہنمائی، اور عسکری قیادت کا کردار کلیدی رہا۔ بھارت کی طرف سے حملے کی صورت میں پاکستان نے مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا، پاک فوج نے جرات مندی سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ رانا ثناءاللہ نے انکشاف کیا کہ بھارت گوریلا طرز کے دہشتگردانہ حملے کر رہا ہے، جن میں بسوں اور ٹرینوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں دہشتگردوں کو تربیت دے کر بھیج رہا ہے، اور مالی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کامیابی سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز کر رہے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں، اور حکومت ان خطرات سے نمٹنے کیلئے تمام تر اقدامات کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: تحریک انصاف کا شدید ردعمل

Published

on

پیٹرولیم

پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو ظالمانہ اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف عوامی مینڈیٹ سے محروم ہے بلکہ عوام کے دکھ درد اور معاشی مشکلات سے بھی مکمل طور پر بے خبر ہے۔ ان کے بقول، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بیمار معیشت کی کمر توڑنے کے مترادف ہے، جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور پیداواری لاگت میں ناقابلِ برداشت بوجھ کا سبب بنے گا، یوں مہنگائی کی ایک نئی اور شدید لہر جنم لے گی۔

ترجمان تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ حکومت اپنی مالی بدانتظامی کا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے، جو کہ سراسر ظلم اور بدترین لوٹ مار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں آج کی نسبت کہیں زیادہ تھیں، تب حکومت نے عوام کو ریلیف دیا اور خود بوجھ برداشت کیا۔ لیکن آج جب عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آ چکی ہے، موجودہ حکومت نے الٹا عوام پر مہنگائی بم گرا دیا ہے، جو ان کی نااہلی اور بدنیتی کا کھلا ثبوت ہے۔

تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، بصورت دیگر یہ عوام کو جرائم اور سماجی انتشار کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہوگا۔ یاد رہے کہ یکم جولائی سے حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ یہ اضافہ کاربن لیوی اور پیٹرولیم لیوی بڑھانے کے ذریعے کیا گیا ہے، حالانکہ عالمی سطح پر ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی کے باعث تیل کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

جاری رکھیں

news

ندا یاسر کی غیر ملکی ملازمہ کی چوری سے متعلق دلچسپ کہانی

Published

on

ندا یاسر

معروف اداکارہ و میزبان ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے ساتھ پیش آنے والے ایک غیر متوقع مگر سبق آموز واقعے کا انکشاف کیا ہے، جس کا تعلق ان کے گھر کام کرنے والی ایک فلپائنی ملازمہ سے ہے۔ ندا کے مطابق یہ ملازمہ ان کے بیٹے کی پیدائش کے بعد نگہداشت کے لیے رکھی گئی تھی، جو بظاہر بہت پیشہ ور اور قابلِ اعتماد لگتی تھی، اس لیے انہوں نے اس پر مکمل بھروسہ کر لیا۔ تاہم کچھ وقت بعد گھر سے قیمتی اشیاء کا غائب ہونا شروع ہوا، لیکن انہیں کبھی اس ملازمہ پر شک نہیں ہوا۔ ایک دن جب انہوں نے خریداری کے دوران اپنا پرس ملازمہ کو تھما دیا، تو بعد میں اندازہ ہوا کہ اس میں رکھے گئے 300 یوروز غائب ہیں، جس پر ندا نے صورتحال کی سنجیدگی کو بھانپتے ہوئے چھان بین کا فیصلہ کیا۔

ملازمہ نے چھٹی کی درخواست کی جو ندا نے منظور کرلی، مگر خود بھی اس کے ساتھ اس کے رہائشی مقام تک گئیں۔ وہاں جا کر ندا کو حیرت کا جھٹکا لگا جب انہیں اپنے ہی گھر کے سامان سے بھرے ہوئے تین بیگ ملے جن میں قیمتی اشیاء، برانڈڈ کپڑے، موبائل فون اور وہی رقم بھی موجود تھی جو گمشدہ تھی۔ اگرچہ ندا قانونی کارروائی کا حق رکھتی تھیں، مگر چونکہ ملازمہ کافی عرصے سے ان کے ساتھ کام کر رہی تھی اور چوری شدہ اشیاء واپس مل چکی تھیں، اس لیے انہوں نے پولیس کیس نہ بناتے ہوئے صرف ایجنسی کو تفصیلی شکایت بھیج دی جس کے ذریعے وہ ملازمہ آئی تھی۔

ندا یاسر نے اس واقعے کو ایک ناخوشگوار تجربہ قرار دیا اور اسے ایک سبق کے طور پر لیتے ہوئے عوام کو مشورہ دیا کہ گھریلو ملازمین کے حوالے سے ہر ممکن احتیاط برتی جائے، چاہے وہ کتنے ہی قابلِ اعتماد کیوں نہ لگیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~