Connect with us

news

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 20,000 گھروں کی تعمیر کا ہدف جاری کیا

Published

on

وزیراعلیٰ مریم نواز


وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں 20 ہزار گھروں کی تعمیر کا ہدف جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے عوام کو مفت پلاٹ دینے کے لیے شرائط (ٹی او آرز) طے کرنے کے لیے 8 رکنی کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ہونے والے خصوصی اجلاس میں “اپنی چھت اپنا گھر” پروگرام کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں 3 اور 5 مرلے کی ہاؤسنگ اسکیموں کا جائزہ لیا گیا، جبکہ بے گھر افراد کو مفت پلاٹ دینے کی سکیم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مختلف سفارشات اور تجاویز پر غور کرنے کے بعد 9 ہزار 15 مکانوں کی تعمیر کے لیے 8 ارب 20 کروڑ روپے کے قرضے جاری کر دیے گئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے فروری تک پنجاب میں 20 ہزار گھروں کی تعمیر کا ہدف پورا کرنے کا حکم دیا۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 2,050 افراد کو مکانات کی تعمیر کے لیے قرض کی دوسری قسط جاری کر دی گئی ہے۔ “اپنی چھت اپنا گھر” پروگرام کے تحت 4,841 گھر زیر تعمیر ہیں، جبکہ اس پروگرام کے پورٹل پر وزٹ کرنے والے شہریوں کی تعداد 7 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

بریفنگ کے مطابق، “اپنی چھت اپنا گھر” پروگرام کے لیے تقریباً 4 لاکھ سے زائد درخواستیں مکمل دستاویزات کے ساتھ جمع ہو چکی ہیں، جبکہ 74 ہزار سے زائد ڈرافٹ درخواستیں بھی پورٹل پر جمع ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب کے 22 اضلاع میں 35 ہاؤسنگ اسکیمیں مکمل ہو چکی ہیں، جبکہ 7 اضلاع میں 9 ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت 1,119 پلاٹوں کی ترقی کا عمل تیز کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر 3 اور 5 مرلے کی ہاؤسنگ اسکیموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ عوام کو مفت پلاٹ دینے کے لیے شرائط (ٹی او آرز) طے کرنے کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ “اپنی چھت اپنا گھر” پورٹل پر دستاویزات جمع کرانے کا عمل جاری ہے

news

عرفان صدیقی: پی ٹی آئی مذاکراتی نشست میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

Published

on

سینیٹر عرفان صدیقی

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کی دوسری نشست میں عمران خان، شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ایک انٹرویو میں عرفان صدیقی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کمیٹی سے رابطہ کیا اور مذاکرات کی دعوت دی۔ ہمارا پہلے موقف تھا کہ حکومتی کمیٹی تحلیل کر دیں، لیکن 31 جنوری تک یہ برقرار رہی۔ ہم آج بھی میٹنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی تحلیل کر دی۔ یہ ایک سیاسی اور جمہوری پارلیمانی رویہ ہے جس میں سخت مزاجی نہیں لانا چاہتے، ہم بچوں والا کھیل نہیں بنانا چاہتے کہ اب مذاکرات نہیں ہوں گے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ طے کیا گیا تھا کہ باہر کچھ بھی ہو، کمیٹیوں پر اس کا اثر نہیں پڑے گا، لیکن اس کے بعد پی ٹی آئی نے ایسا رویہ اختیار کیا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ میرے ذرائع کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ان کا کوئی رابطہ نہیں ہوا، اور ان کی کوئی پذیرائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ساری پالیسیوں کا مقصد عمران خان کو اڈیالہ سے باہر لانا ہے، اور ان کی پالیسی کا محور بھی یہی ہے کہ وہ کس طرح جیل سے باہر آئیں۔ پی ٹی آئی نے دو مطالبات کی آڑ میں پندرہ مطالبات پیش کیے، اور وہ ہمارا جواب سنے بغیر ہی مولانا فضل الرحمٰن کی طرف بڑھ گئے۔

جاری رکھیں

news

قیامت کی گھڑی 89 سیکنڈ پر، دنیا تباہی کے قریب؟

Published

on

قیامت کی گھڑی (Doomsday Clock) جو دنیا کو لاحق خطرات کی علامت سمجھی جاتی ہے، اس سال ایک سیکنڈ کم ہو کر 89 سیکنڈ پر آ گئی ہے۔

یہ تاریخ میں سب سے کم وقت ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا تباہی کے قریب تر ہے۔ یہ گھڑی حقیقی وقت نہیں بتاتی بلکہ ایک علامتی تصور ہے جو سائنسدانوں نے دنیا کی تباہی کے خطرے کو ظاہر کرنے کے لیے بنایا ہے۔

اس میں “آدھی رات” (Midnight) کا وقت مکمل تباہی کی علامت ہے، یعنی اگر گھڑی رات 12 بجے پر پہنچ جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ دنیا کو کوئی مہلک واقعہ پیش آ چکا ہے۔

قیامت کی گھڑی کے مطابق دنیا کی تباہی میں 89 سیکنڈ باقی ہیں، یعنی یہ گھڑی ابھی 11:58:31 پر سیٹ ہے۔

یہ گھڑی حقیقت میں اصل وقت نہیں ناپتی بلکہ علامتی طور پر یہ ظاہر کرتی ہے کہ دنیا تباہی کے کتنے قریب ہے۔

یونیورسٹی آف شکاگو کے فزکس کے پروفیسر نے منگل کو پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نے گھڑی کو آدھی رات کے قریب مقرر کیا ہے کیونکہ ہمیں جوہری و حیاتیاتی خطرات، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجوں کے بارے میں خاطر خواہ مثبت پیش رفت نظر نہیں آئی۔

پس منظر

یہ گھڑی 1947 میں جوہری سائنس دانوں نے بنائی تھی تاکہ دنیا کو ممکنہ تباہی کے خطرے سے آگاہ کیا جا سکے۔ 2023 میں یہ گھڑی 90 سیکنڈ پر تھی اور 2024 میں اسے مزید ایک سیکنڈ آگے بڑھا کر 89 سیکنڈ کر دیا گیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~