Connect with us

news

ماؤنٹ ایورسٹ یا مونا کیا؟ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑ کون سا ہے؟

Published

on

ماؤنٹ ایورسٹ

یہ بات سننے میں حیران کن لگ سکتی ہے مگر سائنسی لحاظ سے کچھ وجوہات کی بنا پر ماؤنٹ ایورسٹ کو ہمیشہ ہر لحاظ سے دنیا کا سب سے اونچا پہاڑ نہیں کہا جا سکتا۔ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی سطح سمندر سے 8,848.86 میٹر (29,031.7 فٹ) ہے، یعنی سطحِ سمندر سے دنیا کا سب سے بلند مقام ہے۔ لیکن ماؤنٹ مونا کیا (Mauna Kea) جو امریکی ریاست ہوائی میں واقع ہے، اونچائی کے ایک اور معیار کے لحاظ سے ماؤنٹ ایورسٹ پر سبقت رکھتا ہے۔ اگرچہ مونا کیا سطح سمندر سے صرف 4,205 میٹر بلند ہے، مگر اگر سمندر کی تہہ سے اس کی بنیاد سے لے کر چوٹی تک ناپا جائے تو اس کی کل اونچائی تقریباً 10,210 میٹر بنتی ہے، جس کی وجہ سے یہ ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ “لمبا” ہو جاتا ہے۔ اس فرق کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مونا کیا کا ایک بڑا حصہ سمندر کے نیچے واقع ہے، جو سطح سمندر سے اونچائی کے بجائے پہاڑ کی مجموعی لمبائی ظاہر کرتا ہے۔ اس لیے اگر بات سطحِ سمندر سے بلندی کی ہو تو ماؤنٹ ایورسٹ سب سے اونچا مقام ہے، جبکہ زمین کی بنیاد سے چوٹی تک کی لمبائی کے لحاظ سے مونا کیا دنیا کا سب سے لمبا پہاڑ شمار ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

میٹا اے آئی ایپ: جدید Llama 4 ماڈل پر مبنی نیا ذاتی AI تجربہ

Published

on

میٹا اے آئی

ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنی جدید مصنوعی ذہانت تک آسان رسائی کے لیے ’میٹا اے آئی‘ ایپ کا پہلا ورژن متعارف کرا دیا ہے، جو Llama 4 ماڈل پر مبنی ہے۔ یہ ایپ صارفین کو ذاتی نوعیت کا اے آئی تجربہ فراہم کرتی ہے اور واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر کے علاوہ اب علیحدہ ایپ کے طور پر بھی دستیاب ہے۔ ایپ میں ’ڈسکور فیڈ‘ شامل ہے جہاں صارفین دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا بھر میں لوگ اے آئی کو کیسے استعمال کر رہے ہیں، جبکہ وہ خود بھی پرامپٹس شیئر کر سکتے ہیں۔ ایپ meta.ai ویب سائٹ سے منسلک ہے، جس سے صارف کہیں سے بھی اپنی سرگرمی جاری رکھ سکتے ہیں۔ ایپ روزمرہ سوالات کے جوابات، تحقیق، ویب سرچ، اور دوستوں و خاندان سے رابطے میں مدد دیتی ہے۔ ویب ورژن کو ڈیسک ٹاپ کے لیے بہتر بنایا گیا ہے، جس میں امیج جنریشن کی جدید خصوصیات، جیسے اسٹائل، روشنی اور رنگوں کے نئے اختیارات شامل ہیں۔ میٹا کا یہ اقدام مصنوعی ذہانت کے مزید ذاتی، مربوط اور موثر استعمال کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

جاری رکھیں

news

سندھ طاس معاہدے کی معطلی: پاکستان کی بھارت کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری

Published

on

سندھ طاس معاہدے

اسلام آباد: بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان نے اس کے خلاف بین الاقوامی قانونی محاذ پر کارروائی کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ حکومت پاکستان کم از کم تین مختلف قانونی راستوں پر غور کر رہی ہے جن میں عالمی بینک سے رجوع کرنا، مستقل ثالثی عدالت اور بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں مقدمہ دائر کرنا شامل ہے۔

وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو میں بتایا کہ قانونی حکمت عملی پر مشاورت تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور جلد فیصلہ کیا جائے گا کہ کس فورم پر مقدمہ پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سے زیادہ قانونی فورمز پر بیک وقت کارروائی کی بھی ممکنہ حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پاکستان یہ موقف اختیار کرے گا کہ بھارت نے 1969ء کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے جو معاہدوں کے قانون سے متعلق ہے۔ سندھ طاس معاہدے کو بھارت یکطرفہ طور پر ختم یا معطل نہیں کر سکتا کیونکہ اس میں ایسی کوئی شق موجود نہیں۔

وزیر مملکت کے مطابق ایک چوتھا سفارتی راستہ بھی زیر غور ہے جس کے تحت یہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جائے گا تاکہ عالمی برادری کو بھارت کی اس خلاف ورزی سے آگاہ کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر بغیر کسی ثبوت کے الزام تراشی کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی پیشکش بھی کی تھی۔ پاکستان نے واضح کیا تھا کہ وہ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے لیکن بھارت نے جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے الزام تراشی اور معاہدے کی خلاف ورزی کا راستہ اختیار کیا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~