news
وزیر خزانہ اورنگزیب کا ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کی معیشت پر خطاب

وزیر خزانہ اورنگزیب نے کہا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں تاریخی کمی آئی ہے جو اب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے اور یہ 60 برس میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہو گئے ہیں۔
یہ بات وفاقی وزیر خزانہ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ ’’پاکستان کانفرنس 2025‘‘ سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے ’’فاصلوں میں کمی اور مستقبل کی تعمیر: پاکستان میں شمولیتی ترقی اور حکمرانی کا راستہ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی اور پاکستانی معیشت میں بہتری کے سفر کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم موڑ پر ہے جہاں معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہو چکی ہے۔ موجودہ حکومت نے مشکلات سے دوچار معیشت کو سنبھالا، بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا، اعتماد بحال کیا اور ترقی کا عمل دوبارہ شروع کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ استحکام کوئی منزل نہیں بلکہ ترقی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے حکومتی حکمتِ عملی پر بات کرتے ہوئے مالیاتی نظم و ضبط، مہنگائی پر قابو پانے، توانائی، ٹیکس، حکمرانی اور سرکاری اداروں کی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان میں ترقی کے بڑے مواقع، جیسے معدنی وسائل، آئی ٹی شعبے کی توسیع، گرین انرجی منصوبے اور نوجوان آبادی کے کاروباری جذبے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ترقی کو مسلسل اور جامع ترقی کے لیے بنیاد بنانا ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان نے قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے کم کر کے 67.2 فیصد کر دیا ہے اور درمیانی مدت میں اسے 60 فیصد سے نیچے لانے کا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی شفاف نجکاری سے جی ڈی پی میں سالانہ 2 فیصد بچت متوقع ہے۔ مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل بینکنگ، کیپیٹل مارکیٹس اور گرین فنانس کو فروغ دینے کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان مالیاتی نظام کو مزید مضبوط اور لچکدار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے اور زراعت میں ماحولیاتی مزاحمت شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور آئی ایم ایف کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (RSF) اور ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ پروگرام (CPF) کو اہم سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور بہترین دماغوں کو پاکستان کی ترقی، مواقع اور ناقابل واپسی تبدیلی کے سفر میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں تاریخی کمی آئی ہے جو اب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے اور 60 برس میں سب سے کم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہو گئے ہیں، روپے کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے، مارچ 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں 44 فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، 24 سال بعد پہلی بار مالیاتی سرپلس حاصل کیا گیا، فچ (Fitch) نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ “B-” مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ اپ گریڈ کی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ “پاکستان کا مستقبل جراتمندانہ اور ضروری فیصلوں سے تشکیل پائے گا۔ اگر ہم اپنے عوام پر سرمایہ کاری کریں، معیشت کو جدید بنائیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں تو پاکستان ایک مضبوط، سرسبز اور زیادہ مقابلہ کرنے والا ملک بن کر ابھرے گا۔”
واضح رہے کہ پاکستان کانفرنس امریکا میں ہر سال منعقد ہوتی ہے، جس میں پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، کاروباری رہنما اور طلبہ پاکستان کی معیشت، سیاست اور سماجی حالات پر بات کرتے ہیں۔ اسے ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ اور تحقیقی مراکز کی مدد سے منعقد کیا جاتا ہے اور یہ امریکا میں پاکستانی طلبا کی جانب سے سب سے بڑی منعقدہ کانفرنس ہے جس کا مقصد مل کر مسائل کا حل تلاش کرنا، عالمی تعاون کو فروغ دینا اور پاکستانی عوام کی صلاحیتوں اور ہمت کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔
تقریب کے آخر میں وزیر خزانہ نے شرکا سے ملاقات کی اور پاکستان کی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے ان کے سوالات کے جوابات دیئے۔
news
پنجاب میں 1100 ای ٹیکسی گاڑیاں، مریم نواز جلد منصوبے کا افتتاح کریں گی

پنجاب حکومت نے صوبے میں ماحولیاتی تحفظ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ای ٹیکسی سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر لاہور میں 1100 الیکٹرک گاڑیاں دستیاب ہوں گی، جن کے لیے ورکنگ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ای ٹیکسی منصوبے کی منظوری دے دی ہے اور جاپان سے واپسی پر وہ اس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 65 لاکھ روپے تک کی فنانسنگ فراہم کی جائے گی، جبکہ 20 فیصد ڈاؤن پیمنٹ کی مد میں تقریباً 5 لاکھ 85 ہزار روپے حکومت برداشت کرے گی۔ اس منصوبے کے تحت 7 مختلف اقسام کی 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے مالیت کی گاڑیاں شہریوں کو مہیا کی جائیں گی، جن میں سے 1100 گاڑیاں چین سے درآمد کی جائیں گی۔ پنجاب حکومت اس پروجیکٹ پر تقریباً 2 ارب روپے خرچ کرے گی اور بینک بھی گاڑیوں کی فنانسنگ میں شامل ہوں گے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے پانچ سالہ سبسڈی سکیم کی منظوری دی ہے، جس کے تحت 100 ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں اور 3 ہزار سے زائد الیکٹرک رکشے و لوڈر فراہم کیے جائیں گے، تاکہ تیل کی درآمدات میں کمی اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔
news
ڈونلڈ ٹرمپ اور زیلنسکی کی طویل گفتگو، واشنگٹن میں ملاقات طے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الاسکا سے واپسی پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے طویل اور بامعنی گفتگو کی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ سربراہی اجلاس کے بعد زیادہ تر وقت فون پر گزارا اور زیلنسکی سمیت نیٹو رہنماؤں سے رابطے کیے۔ زیلنسکی نے تصدیق کی کہ وہ پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے تاکہ یوکرین میں امن قائم کرنے کے امکانات پر بات ہو سکے۔ اس موقع پر زیلنسکی نے امریکی صدر کی سہ فریقی ملاقات کی تجویز کی حمایت بھی کی۔ فرانسیسی ایوان صدر کے مطابق یورپی ممالک کے رہنما بھی ٹرمپ اور زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی کانفرنس کال میں شامل ہوئے جو ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔ دوسری جانب کریملن کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ الاسکا ملاقات میں زیلنسکی کو شامل کرنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں آیا، تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں وہ پیوٹن اور زیلنسکی دونوں کے ساتھ امن کے حوالے سے بات چیت میں کردار ادا کریں گے۔C
- news4 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news4 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے