Connect with us

news

پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام – معیشت کا نیا ڈیجیٹل باب

Published

on

محمد اورنگزیب

فritz وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا خیال ہے کہ پاکستان کرپٹو کونسل ہماری معیشت کیلئے نئے ڈیجیٹل باب کا آغاز ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی صدارت میں پاکستان کرپٹو کونسل کا پہلے اجلاس منعقد کیا گیا، پہلے اجلاس میں پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای و بلال بن ثاقب گورنر سٹیٹ بینک کے شریک ہوئے، ان کے ساتھ چیئرمین ایس ای سی پی بھی اجلاس میں شریک ہوئے، اجلاس میں بلال بن ثاقب نے پاکستان کرپٹو کونسل کے لیے ایک جامع وژن اور مشن پیش کیا۔
اجلا س کے مقام پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کرپٹو کونسل متعلقہ سٹیک ہولڈرز اور ریگولٹری باڈیز کو اکٹھا کرے گا، یہ ہماری معیشت کے لیے ایک نئے ڈیجیٹل باب کا آغاز ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ حکومت نے کرپٹ کونسل کا قیام کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر برائے پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب کو کونسل کا سی ای او مقرر کیا ہے، بلال بن ثاقب بلاک چین ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری حکمت عملی اور ڈیجیٹل جدت کے شعبے میں مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے اس کی قیادت کریں گے جب کہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ملک میں جلد ہی کرپٹو کرنسی متعارف کرانے کی تجویز دی ہے، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے تحت پہلی پاکستان بینکنگ سمٹ 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان کے بینکنگ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن پر زور دیتے ہوئے کرپٹو کرنسی کو متعارف کرانے کی ضرورت کی بھی نشاندہی کی، وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس لیے سٹیٹ بینک ملک میں کرپٹو کرنسی متعارف کرانے پر کھلے دل سے غور کرے کیوں کہ غیر رسمی مارکیٹ میں تو پہلے سے ہی کرپٹو کرنسی کا استعمال ہورہا ہے، ڈیجیٹل اثاثوں اور اے آئی کیلئے ایک ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری بھی وقت کی ضرورت ہے، تمام ابھرتی منڈیاں مختلف ہیں، ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا ہوگا، کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہماری دعائیں تھیں، برآمدات میں معدنیات کی کافی صلاحیت ہے، اگر ٹیکس کی بنیاد کو وسیع اور گہرا نہیں کریں گے تو پائیدار ترقی ممکن نہیں ہے، ریونیو لیکیجز اور کرپشن کو ختم کرنا ہے، جس کے ذریعے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے، ہم ایکسپورٹس کو بڑھائیں گے اور سرحدوں کی کڑی نگرانی جاری رکھیں گے، یہی وجہ ہے کہ ملک سے پہلی بار شوگر اسمگل نہیں بلکہ برآمد کی گئی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~