Connect with us

news

حکومت نے تین ماہ تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

Published

on

تیل و گیس کے نئے ذخائر

ِِِِِِوفاقی حکومت کے حوالے سے 3 ماہ تک پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمتوں کی کمی نہ ہونے کا امکان، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 3 سال کی تازہ ترین سطح پر آنے کے حالات کے باوجود وفاقی حکومت کے حوالے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے حوالے سے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کیے جانے کا امکان ہے، لیکن اس عمل کیلئے حکومت کو پٹرولیم پروڈکٹس کی قیمتیں برقرار رکھنی ہوں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت کے اعلیٰ حکام کو تین ماہ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم نہ کرنے کے نتیجے میں 250 ارب روپے تک کے اثرات کے بدلے ریلیف حاصل کرنے کی منظوری دی ہے لیکن اس کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں کمی ہونا شرط ہے، اس بار حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا تخمینہ 168 ارب روپے لگایا گیا ہے جو بجلی کے ٹیرف میں 1 روپے 30 پیسے فی یونٹ کمی کے لئے استعمال ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپریل سے عوام کو بجلی کی قیمتوں میں ریلیف ملنے کی خوشخبری ہے اور اس طرح 23 مارچ کو وزیر اعظم شہباز شریف آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد بجلی کے نرخ میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بتایا گیا ہے کہ قیمتوں میں یہ کمی یکم اپریل 2025ء سے لگظvang ہوگی یعنی مئی میں عوام کو قیمت کم کیے جانے والے بل موصول ہوں گے، 8 روپے فی یونٹ میں سے 4 روپے 73 پیسے فی یونٹ کی کمی مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مسلسل کمی سے 3 سال کی کم ترین سطح پر آ چکیں، تاہم اس کے باوجود حکومت کی جانب سے 16 مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1 پیسے کی بھی کمی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جعلی خبروں کی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل

Published

on

اے آئی ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلانا واقعی آسان ہے، اور انہیں پکڑنا کافی مشکل۔ لیکن اب طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی کی بدولت، ہم فیک نیوز کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

خاص طور پر انتخابات کے دوران، فیک نیوز بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، جب مقامی اور بین الاقوامی مجرم غلط معلومات پھیلانے کے لیے تصاویر، متن، آڈیو، اور ویڈیو کا استعمال کرتے ہیں۔

لیکن جیسا کہ اے آئی اور الگورڈمز جعلی خبروں کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وہ انہیں پکڑنے میں بھی کارآمد ہیں۔

کونکورڈیا کے جینا کوڈی اسکول آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنس کے محققین نے جعلی خبروں کی شناخت کے لیے ایک جدید اے آئی ماڈل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ہمیں ایسے پوشیدہ ڈیٹا فراہم کرے گا جو یہ بتا سکے گا کہ آیا کوئی خاص خبر جعلی ہے یا نہیں۔

اسموتھ ڈیٹیکٹر نامی یہ اے آئی ماڈل ایک گہرے نیورل نیٹ ورک کے ساتھ ایک ممکنہ الگورڈم کو ملا کر کام کرتا ہے۔

یہ مشترکہ خبروں کے متن اور تصاویر میں غیر یقینی مواد اور اہم نمونوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ماڈل نے اس تکنیک کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور ویبو کے ٹیکسٹ اور امیج ڈیٹا سے سیکھا ہے۔

پی ایچ ڈی لولو اوجو نے کہا کہ اسموتھ ڈیٹیکٹر ممکنہ الگورڈمز کے غیر یقینی مواد اور آخرکار خبروں کی صداقت کی شناخت کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے پیچیدہ نمونوں کو بے نقاب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

news

12,500 سال بعد ناپید بھیڑیے کی واپسی

Published

on

بھیڑیے

ایک گروپ کے سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے بھیڑیے کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے جو 12 ہزار 500 سال سے زیادہ عرصے سے ناپید تھا۔

ٹیکساس کی کمپنی Colossal Biosciences نے بتایا کہ ان کے محققین نے ناپید شدہ بھیڑیے کے دو قدیم ڈی این اے نمونوں کا استعمال کرتے ہوئے کلوننگ اور جین ایڈیٹنگ کی تکنیکیں اپنائیں، جس کے نتیجے میں تین بھیڑیوں کے بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان بھیڑیوں کے بچوں میں دو نر ہیں، جن کی عمر چھ ماہ ہے اور ان کے نام رومولس اور ریمس ہیں، جبکہ ایک مادہ ہے جس کی عمر تین ماہ ہے اور اس کا نام خلیسی ہے، جو کہ گیم آف تھرونز کے ایک کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں بھیڑیے دکھائے گئے تھے۔

کولوسل کے چیف ایگزیکٹو بین لیم نے اس کامیابی کو ایک بڑا سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بھیڑیوں کی ایک تصویر شیئر کی، جس کے کیپشن میں لکھا تھا: “آپ 10,000 سالوں میں ناپید شدہ بھیڑیے کی پہلی آواز سن رہے ہیں۔ رومولس اور ریمس سے ملیں، دنیا کے پہلے جانور جو معدومیت سے واپس آئے ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~