news
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے ججز سینیارٹی لسٹ چیلنج
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز کی سینیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کی ہے، جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ میں منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ یہ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے سینئر وکلاء منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کی خدمات حاصل کی ہیں۔ سینیارٹی کے خلاف دائر کردہ ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے بعد، اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی، کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے فیصلے میں ان پانچ ججز کی ریپریزنٹیشن کو مسترد کر دیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس رفعت امتیاز اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان شامل ہیں۔ ان ججز نے درخواست کے ساتھ حکم امتناعی کی علیحدہ درخواست بھی دائر کی ہے، جو 49 صفحات پر مشتمل ہے اور آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت ہے۔
news
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے کا مشورہ
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف کو سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ سے گریز کا مشورہ دیا۔ میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے تصدیق کی کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی وفد نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی، جس میں ہم نے اپنے شکوے اور شکایات ان کے سامنے رکھے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں چیف جسٹس کی تجاویز پر غور کیا گیا اور ہم نے اپنے مسائل بھی بیان کیے۔ حکومت کے خلاف ہماری چارج شیٹ بہت لمبی ہے، تاہم ہم عدلیہ سے بھی زیادہ خوش نہیں ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے مسائل کے حل کی یقینی دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ، ہم اپوزیشن اور ہم خیال جماعتوں سے اتحاد بنانے کے لیے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ آج بھی پی ٹی آئی کا وفد کراچی میں جی ڈی اے سے ملے گا اور عید کے بعد پرامن سیاسی جدوجہد کا آغاز کریں گے۔ ہم نے کھلے دل کے ساتھ مذاکرات شروع کیے تھے اور چاہتے تھے کہ مذاکرات سے کوئی حل نکلے، مگر حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا۔
اسی حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا۔
news
وزیر خزانہ: آئی ایم ایف مزید قرض دینے کو تیار، لیکن ٹیکس ریفارمز ضروری
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے یہ شرط رکھی ہے کہ وہ مزید مالی امداد دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے ٹیکس ریفارمز ضروری ہیں۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے اجلاس میں انہوں نے پالیسی ریٹ اور مہنگائی کے مسائل پر بات کی، اور کہا کہ ہمیں حالیہ عرصے میں ان معاملات میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ شرح سود میں کمی آ رہی ہے، خاص طور پر آٹو فنانسنگ میں، اور ہم نے دیکھا ہے کہ چینی، گھی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔ ہر سال چینی کی قیمتوں پر بات ہوتی ہے، اور وزیر خوراک نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں چینی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ یہ سب چیزیں اس وقت مہنگی ہوتی ہیں جب مڈل مین شامل ہوتا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ بار بار یہ سوال اٹھتا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی معیشت کو چلانے کے لیے ان کی مدد کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ مزید مالی امداد دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن اس کے لیے ہمیں ٹیکس ریفارمز کرنی ہوں گی۔ ہم جو اصلاحات لا رہے ہیں، ان پر وزیراعظم مکمل طور پر متفق ہیں۔ تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ سیلری پرسن کو اپنا فارم جمع کروانا ہوگا۔ سات شعبہ جات سے منسلک تنخواہ دار طبقہ نومبر تک آن لائن اپنا فارم جمع کروا سکے گا، اور ہم اس پورے سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کر رہے ہیں۔ آپ آنے والے دنوں میں مزید بہتری دیکھیں گے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں