news
زہریلے پانی سے 350ہاتھیوں کی پراسرار موت
ایک نئی رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بوٹسوانا میں 350 سے زیادہ ہاتھیوں کی پراسرار موت یقینی طور پر زہریلا پانی پینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
دی گارڈین کی اطلاع کے مطابق، بوٹسوانا کے اوکاوانگو ڈیلٹا میں ہاتھیوں کی بڑی تعداد میں ہونے والی ہلاکتوں کو ایک پراسرار تباہ کُن حادثے کے طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ عموما ہر عمر کے جانوروں کو گرنے سے پہلے دائروں میں چلتے ہوئے دیکھا گیا تھا، پھر اس کے بعد وہ مر گئے۔
ہاتھیوں کی لاشیں پہلی بار بوٹسوانا کے شمال مشرقی علاقے میں مئی اور جون 2020 کے دوران دیکھی گئی تھیں اور موت کی وجہ سائینائیڈ کے زہر یا ان میں ایک نامعلوم بیماری کو قرار دیا گیا تھا۔
حالیہ سرکردہ محقق ڈیوڈ لومیو کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ہاتھیوں کی موت کا سب سے بڑا دستاویزی واقعہ ہے جس کی وجہ حتمی طور پر معلوم نہیں ہوسکی تھی۔ اسی لیے اس حوالے سے ماہرین میں بہت زیادہ تشویش پائی جارہی ہے۔
تاہم اب سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ کے جریدے میں شائع شدہ ایک نئے مقالے میں بتایا گیا ہے کہ مردہ ہاتھیوں کو اس پانی میں زہر دیا گیا تھا جس میں نیلی سبز کائی یا ممکنہ طور پر سائانو بیکٹیریا سے متاثر زہریلے پودے موجود تھے۔
news
وفاقی وزیر اویس لغاری کا مریم نواز کو بجلی کے بقایاجات پر خط
وفاقی وزیرِ پاور اویس لغاری نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خط لکھ کر بجلی کے بقایاجات کی وصولی کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ حکومتِ پنجاب پر مختلف بجلی کمپنیوں کے 38 ارب روپے سے زائد کے بقایاجات ہیں۔
خط کے مطابق پنجاب حکومت پر لیسکو کے 17 ارب 27 کروڑ روپے، گیپکو کے 2 ارب 84 کروڑ روپے، فیسکو کے 5 ارب 5 کروڑ روپے، آئیسکو کے 2 ارب 93 کروڑ روپے، اور میپکو کے 9 ارب 90 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔
اویس لغاری نے خط میں لکھا کہ وفاقی حکومت نے وزیرِ اعظم کی ہدایت پر بجلی کے بقایاجات کی وصولی کے لیے مہم شروع کی ہے۔ اس کے علاوہ پاور ڈویژن نے بجلی کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحاتی اقدامات کا بھی آغاز کیا ہے۔
خط میں واضح کیا گیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کے مالی مسائل کو حل کرنے کے لیے بقایاجات کی فوری ادائیگی ضروری ہے، تاکہ پاور سیکٹر کی بہتری کے اقدامات مؤثر طریقے سے جاری رکھے جا سکیں
news
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی سے تعلیم اور کاروبار متاثر
پاکستان بھر کے صارفین انٹرنیٹ کی سست روی سے پریشان ہیں جس سے تعلیم اور آن لائن کاروبار پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے پاکستان میں فری لانسرز کو ملنے والی آن لائن اسائنمنٹس میں تقریباً 70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
دس دسمبر کو براڈ بینڈ اور موبائل فون صارفین دونوں کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار سست تھی جبکہ پاکستانی ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے کوئی سرکاری بیان بھی سامنے نہیں آیا۔ ورلڈ پاپولیشن ریویو کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کی تازہ ترین درجہ بندی میں پاکستان دنیا میں 198 ویں نمبر پر ہے۔ انٹرنیٹ کی رفتار کے لحاظ سے پاکستان فلسطین، بھوٹان، گھانا، عراق، ایران، لبنان اور لیبیا سے نیچے ہے۔ پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار 19.59 ایم بی پی ایس ہے جبکہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی رفتار اوسطاً 15.52 ایم بی پی ایس ہے۔
اس صورتحال میں موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین انٹرنیٹ کی رفتار خود چیک کر سکتے ہیں۔ گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر مختلف ایپس دستیاب ہیں جو صارفین کو اپنے موبائل کنکشن کی رفتار کو آسانی سے چیک کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ اوکلا جیسے مفت اسپیڈ ٹیسٹ ایپس اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے دستیاب ہیں، جو صارفین کو ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کی رفتار جانچنے میں مدد دیتی ہیں۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں