news
پاکستان نے غزہ کو 40 ٹن ضروری ادویات بھیج دیں
پاکستان نے فلسطینی علاقے میں جاری اسرائیلی حملوں کے درمیان اتوار کو امدادی سامان کی اپنی 10 ویں کھیپ غزہ کے لیے روانہ کردی ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کے روز بتایا کہ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41,595 تک پہنچ گئی ہے۔ 7 اکتوبر سے اب تک 96,251 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کہا کہ اس نے پاکستانی خیراتی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے امدادی سامان کی ایک بڑی کھیپ غزہ بھیجی ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 ویں امدادی کھیپ 40 ٹن ضروری ادویات پر مشتمل ہے جس کا مقصد غزہ کے عوام کو انتہائی ضروری طبی امداد فراہم کرنا ہے۔
روانگی کی تقریب کراچی ایئرپورٹ پر منعقد ہوئی جہاں امدادی سامان کو اردن کے شہر عمان جانے والے چارٹرڈ طیارے اے 300 میں لاد کر روانہ کیا گیا۔این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ وہاں سے امداد غزہ منتقل کی جائے گی۔پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں اور وہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کرتا ہے جو “بین الاقوامی طور پر متفقہ پیرامیٹرز” اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز کے بعد سے پاکستان نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور دیگر کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر بار بار اس مسئلے کو اٹھایا ہے اور بین الاقوامی طاقتوں اور اداروں سے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
news
لاہور کی فضائی آلودگی: سموگ کا بحران اور حکومت کے اقدامات
لاہور کی فضائی آلودگی اس وقت ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، اور حالیہ رپورٹ کے مطابق، یہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے۔ شہر میں سموگ کی اوسط شرح ہزار کے ہندسے تک پہنچ گئی ہے، جو صحت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ لاہور میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں، ٹریفک جام، فیکٹریوں کا دھواں، فصلوں کی باقیات کا جلانا، اور تعمیراتی کام سے پیدا ہونے والی مٹی اور دھول ہے۔
لاہور کی آبادی ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہے، اور شہر میں 275 دن سموگ کی وجہ سے غیر صحت مند ہوا ہوتی ہے۔ لاہور میں موٹر سائیکلوں کی تعداد 45 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، اور روزانہ 1800 نئی موٹر سائیکلز کی رجسٹریشن ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں 13 لاکھ گاڑیاں بھی چل رہی ہیں جن میں بسیں اور ٹرک شامل ہیں، جو آلودگی کے ذرائع ہیں۔ صنعتی یونٹس اور بھٹوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، جو اس صورت حال کو مزید سنگین بنا رہے ہیں۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق آلودگی میں اضافہ کرنے والے عوامل میں صرف گاڑیاں ہی نہیں بلکہ تعمیراتی سرگرمیاں، ٹائر جلانا، اور دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔ لاہور کا گرین ایریا صرف 3.3 فیصد بچا ہے، جو ایک تشویش کا باعث ہے۔ حالیہ دنوں میں ایسٹرن ہواؤں کے باعث آلودگی کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
حکومت پنجاب سموگ کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جیسے کہ سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ، گرین لاک ڈاؤن اور تعلیمی اداروں کی بندش۔ شہر میں 31 جنوری تک ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور مارکیٹوں اور ہوٹلوں کو رات 8 بجے بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانا چاہیے جیسے کہ ماسک اور گلاسز کا استعمال، اور جب تک ضروری نہ ہو گھروں سے باہر نہ نکلنا۔ اس کے علاوہ مصنوعی بارش برسانے کے طریقے بھی زیر غور ہیں تاکہ آلودگی کی سطح کو کم کیا جا سکے۔
ماہر غذائیات کا کہنا ہے کہ سموگ کے اثرات سے بچنے کے لیے اچھی خوراک کھانا ضروری ہے، جیسے کہ ادرک، لہسن، اور شہد والے مشروبات۔ شہریوں کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں سے گریز کرنا چاہیے اور اپنے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے درخت لگانے چاہئیں۔
اگرچہ حکومت کی جانب سے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں، لیکن اس بحران سے نمٹنے کے لیے شہریوں کی مدد اور شعور کی بہت ضرورت ہے۔ یہ مسئلہ محض حکومتی سطح پر نہیں بلکہ اجتماعی طور پر حل کرنا ہوگا۔
news
دہشتگردی نیٹ ورک کا خاتمہ: آرمی چیف کا دورہ پشاور، آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا پشاور کا دورہ اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کے خاتمے کے حوالے سے عزم کا اظہار ایک اہم بیان ہے۔ اس دورے میں انہوں نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ لی بلکہ فوجیوں کی قربانیوں اور ان کے بلند حوصلے کی بھی تعریف کی۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے، اور انہوں نے اس عزم کو قومی سلامتی کے تحفظ اور استحکام کے لیے ضروری قرار دیا۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ یہ قربانیاں اور فوج کا غیر متزلزل عزم ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم اور سکیورٹی فورسز کا اتحاد اور اجتماعی عزم اہمیت رکھتا ہے اور دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
اس دورے کا مقصد نہ صرف پشاور میں جاری انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا جائزہ لینا تھا بلکہ صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی تیاری بھی تھی، جس میں صوبائی سطح پر دہشت گردی کے خطرات اور ان کے تدارک کے لیے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
جنرل عاصم منیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانی فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف مربوط اور بھرپور کارروائیوں کے ذریعے پائیدار امن و استحکام کو یقینی بنائیں گے۔ اس کا مقصد دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کر کے پاکستان میں امن و سکون قائم کرنا ہے۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں